34

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 7مطالبات پر بات چیت جاری

اسلام آباد(بیوروچیف)وفاقی حکومت کو عام انتخابات سے قبل مقبولیت میں کمی کا خدشہ ہے جو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو حتمی شکل دینے میں تاخیر کا سبب بن رہا ہے ، اگر اس پروگرام کو حتمی شکل دی جاتی ہے تو ملکی معیشت میں استحکام آسکتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق سرکاری اور سفارتی عہدیدار نے بتایا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ابھی تک ان 7 مطالبات پر بات چیت جاری ہے ، آئی ایم ایف معاشی بحالی کے لیے مالی مدد کرنے سے پہلے چاہتا ہے کہ پاکستان ان شرائط پر عمل کرے ۔ان مطالبات میں بجلی پر سبسڈی واپس لینا، گیس کی قیمتوں میں اضافہ، لیٹر آف کریڈٹ کو بلاک نہ کرنا شامل ہے ۔عہدیدار کا کہنا ہے کہ حکومت کو خدشہ ہے کہ ان مطالبات پر عمل کرکے ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا، انتخابات سے قبل اس حکومت کی مقبولیت میں بھی کمی ہوجائے گی۔پاکستان پاور ریگولیٹر نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کو پہلے ہی گیس کی قیمتیں75فیصد بڑھانے کی منظوری دے دی ہے ، یہ منظوری وفاقی کابینہ کی جانب سے دی گئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں