وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چاروں صوبوں سمیت تمام فریقین کے اتفاق رائے سے ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے انسداد دہشت گردی کی قومی مہم کو ازسرنو متحرک کرنے کیلئے آپریشن ”عزم استحکام” شروع کرنے کی منظوری دیدی، اپیکس کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کسی استثناء کے بغیر کسی کو بھی ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی’ دہشت گردی مقدمات میں رکاوٹ بننے والے قانونی سقم دور کئے جائیں گے، متفقہ قومی بیانیہ کو فروغ دینے کیلئے انفارمیشن کے کردار کا سہارا لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ سکیورٹی معاملہ صرف فوج پر چھوڑنے کی روش خطرناک ہے دہشت گردی میں مبتلا غیر مستحکم ریاست میں اچھی معیشت کا تصور نہیں کیا جا سکتا’ نرم ریاست سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل نہیں کر سکتی طاقت کے تمام عناصر کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے نیشنل ایکشن پلان اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا، عزم استحکام مہم ایک جامع اور فیصلہ کن انداز میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ کرے گی، مسلح افواج کی تجدید اور متحرک کوششوں کو تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مکمل تعاون سے مضبوط کیا جائے گا اور وہ قانونی سقم دور کئے جائینگے جو دہشت گردی سے متعلقہ مقدمات میں استغاثہ کی مؤثر کارروائی اور ملزموں کو مثالی سزائیں دینے میں رکاوٹ بنتے ہیں فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی جنگ ہے یہ قوم کی بقاء اور بہبود کیلئے ناگزیر ہے،، وزیراعظم شہباز شریف نے چاروں صوبوں سمیت تمام فریقین کے اتفاق رائے سے ملک سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے انسداد دہشت گردی کی قومی مہم کو ازسرنو متحرک کرنے کیلئے آپریشن ”عزم استحکام” شروع کرنے کی منظوری دیکر ایک بڑا قدم اُٹھایا ہے جو وقت کی ضرورت ہے کیونکہ کچھ عرصہ سے انتہاپسندی اور دہشت گردی کی لہر سے ملک میں بے یقینی کی کیفیت پیدا ہو رہی ہے جس پر قابو پانا ضروری ہے چاروں صوبوں اور تمام فریقین کا دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمہ کیلئے اتفاق خوش آئند ہے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی منظوری دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کیلئے موت کا پروانہ ہے ہماری مسلح افواج نیشنل ایکشن پلان کے تحت سیاسی قیادت کے تعاون سے ملک بھر سے ضرب عضب آپریشن کے تحت دہشت گردوں کا صفایا کر چکی ہے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے محفوظ ترین ٹھکانوں کو مسمار کیا گیا خطرناک دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا گیا اب جبکہ سیاسی وعسکری قیادت نے ایک بار یہ عزم کر لیا ہے کہ دہشت گردوں انتہاپسندوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے لہٰذا اب ملک میں افراتفری پھیلانے اور سکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جائیں گی فوج نے ہمیشہ ملکی حفاظت کیلئے جانوں کی قربانیاں دیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری فورسز نے دہشت گردوں کو چُن چُن کر مارا دہشت گردوں نے ہمیشہ چھپ کر فورسز پر وار کئے اور ملک میں افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کیں مگر بہادر افواج نے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانوں کی کبھی پرواہ نہیں کی بزدل دشمنوں کے حملوں کو ناکام بنایا اور انتہاپسندوں’ دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ایک بار یہ عزم کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے اور ان کے خلاف بے رحم آپریشن کر کے اس پاک دھرتی سے ان کے وجود کو ختم کیا جائے عسکری اور سیاسی قیادت کا ”عزم استحکام” مہم کے تحت ملک بھر کو دہشت گردوں اور انتہاپسندوں سے پاک کرنے کا عزم لائق تعریف ہے پوری قوم کا یہ عزم ہے کہ وہ اپنی بہادر افواج اور حکومت کا بھرپور ساتھ دے گی پہلے بھی قوم نے حکومت اور افواج پاکستان کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کھل کر ساتھ دیا تھا اب بھی قوم اپنی فورسز کے ساتھ ہے قوم کو پوری امید ہے کہ ہماری فورسز دہشتگردوں اور انتہاپسندوں کا خاتمہ کر کے وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنا دے گی۔
