اسلام آباد(بیوروچیف)پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90روز کے اندر انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے ۔ ملک میں کسی بھی عام انتخابات کیلئے تین طرح کی تیاریاں مکمل کرنا ہوتی ہیں’1 ۔ مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیاں’2۔اپ ڈیٹ انتخابی فہرستوں اور3پولنگ سکیم کی تیاری’ حکومت نے آئندہ مارچ سے ڈیجیٹل مردم شماری کرانیکا اعلان کر رکھا ہے اور اس کام میں تین سے چار ماہ درکار ہوں گے جس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیاں کرانا ہوں گی اس لئے الیکشن کمیشن نے حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ ملک میں آئندہ انتخابات اکتوبر میں ممکن ہوسکیں گے ۔ تاہم اسمبلیوں کی تحلیل سے نئی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ نئی صورتحال میں الیکشن کمیشن نئی مردم شماری پر انحصار نہیں کرے گا اسے ہر صورت 90روز میں انتخابی عمل مکمل کرنا ہوگا جس میں 45 سے50 روز کا الیکشن شیڈول بھی شامل ہوتا ہے۔تازہ حالات میں الیکشن کمیشن 2017کی مردم شماری پر انحصار کرے گا۔ ذرائع نے کہا کہ اگر20سال بھی مردم شماری نہیں ہوتی تو آخری مردم شماری کی بنیاد پر ہی حلقہ بندیاں بنیں گی۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے 2023کے عام انتخابات کی بیشتر تیاریاں مکمل کر لی ہیں ۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیوں کاکام 5اگست2022کو مکمل کر چکا ۔ اس کے بعد بننے والے نئے اضلاع اور تحصیلوں کی ڈیمارکیشن اور سبسکرپشن الیکشن کمیشن کے لئے کوئی ایشو نہیں ۔ یہ کام چند گھنٹوں میں مکمل کیا جا سکتا ہے ۔ جس میں بتایا جائے گا کہ نئے بننے والے اضلاع/ تحصیلوں میں کون سے ایریاز شامل ہوئیہیں ۔ الیکشن کمیشن کے سامنے انتخابات کیلئے ایک بڑا چیلنج انتخابی ووٹرلسٹوں کی تیاری اورا نہیں اپ ڈیٹ ہوتا ہے ۔ الیکشن تیاریوں کے ضمن میں نئی انتخابی فہرستیں اپ ڈیٹ ہو چکی ہیں۔انتخابی قوانین کے تحت الیکشن شیڈول کا اعلا ن ہونے تک18سال کی عمر کو پہنچنے والے افراد کے نام نادرا کے ذریعے ووٹر لسٹوں میں شامل ہوتے رہیں گے ۔ نئی پولنگ سکیم کے تحت ملک بھر میں ایک لاکھ سے زیادہ پولنگ سٹیشن بنیں گے ۔ جنرل الیکشن کی تیاری کیلئے الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں بننے والے مجوزہ پولنگ سٹیشنز کی ویری فکیشن (تصدیقی جائزہ)کاکام بھی مکمل کر لیا ہے ۔ جس میں دیکھا گیا کہ پولنگ سٹیشن پر پینے کے پانی ، بجلی اور دیگر سہولتوں کا معیار کیا ہے ؟پنجاب اور کے پی کے کی تازہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے 90روز میں انتخابات کرانے کیلئے سرکاری محکموں سے پولنگ سٹاف کی فہرستیں منگوالی ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے 2023کے عام انتخابات کے لئے حکومت سے 47ارب روپے کا بجٹ مانگا تھا جس میں سے 18ارب روپے الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تیاریوں کیلئے مل چکے ، جس میں بیلٹ پیپر کا خصوصی سیکورٹی فیچرز کا حامل کاغذ باہر سے منگوایا جائے گا۔ سیکورٹی اور الیکشن میٹریل کی تیاری پر اخراجات بھی الیکشن کمیشن کو ادا کرنا ہوں گے ۔ ذرائع نے کہا کہ حکومت نے یقین دلایا کہ انتخابی تیاریوں کے لئے الیکشن کمیشن کومطلوبہ فنڈز بتدریج فراہم کر دیئے جائیں گے۔
