اسلام آباد(بیوروچیف)افغان طالبان کے سینئر رہنما اور صوبہ قندھار کے گورنر ملا شیریں آخوند کی آئندہ ماہ کے اوائل میں اسلام آباد آمد متوقع ہے تاکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے معاملے پر دو طرفہ تعلقات میں پیدا ہونے والا تعطل ختم کرنے کی ایک نئی کوشش کی جا سکے ۔ رپورٹ کے مطابق ملا شیریں آخوند اسلام آباد میں انٹیلی جنس اور دفتر خارجہ کے حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے ۔یہ دورہ کالعدم ٹی ٹی پی کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے کے لیے افغان طالبان کی کوششوں کا حصہ ہے ، قبل ازیں اسی طرح طالبان نے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن کو کابل آنے کی دعوت دی تھی تاکہ وہ مذاکرات میں معاونت فراہم کرسکیں تاہم دفتر خارجہ نے اسے محض ایک نجی طور پر دی جانے والی دعوت قرار دیا تھا۔ملا شیریں آخوند افغان طالبان کی ایک اہم شخصیت سمجھے جاتے ہیںوہ پہلے بھی پاکستان کے ساتھ مصروف عمل رہے ہیں اور افغان طالبان انتظامیہ کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ رابطے کے لیے جانے جاتے ہیں۔
