5

افواج کو بھارت سے بدلہ لینے کا اختیار مل گیا (اداریہ)

وزیردفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے جنگ کو بڑھا تو ایٹمی جنگ ہو سکتی ہے تو فوج کو جوابی بدلے کا اختیار دے دیا ہے، قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی جارحیت کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنے دفاع کیلئے مناسب وقت’ جگہ اور طریقے سے جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے تاکہ بے گناہ پاکستانیوں کے قتل کا بدلہ لیا جا سکے اس مقصد کیلئے مسلح افواج کی کارروائی کیلئے اختیار دے دیا گیا ہے پوری قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہے قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی بھارتی افواج کی جانب سے شہریوں خصوصاً خواتین اور بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک سنگین اور شرمناک جرم ہے جو انسانی اخلاقیات اور بین الاقوامی قوانین کی تمام حدوں کو پامال کرتا ہے پاکستان بھارتی الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کرتا رہا ہے جن میں اس کی سرزمین پر دہشت گردوں کیمپوں کی موجودگی کا دعویٰ کیا جاتا ہے قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر آف آرٹیکل51 کے مطابق پاکستان اپنے دفاع کیلئے مناسب وقت’ جگہ اور طریقے سے جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے تاکہ بے گناہ پاکستانیوں نے قتل اور خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کا بدلہ لیا جا سکے اس مقصد کیلئے مسلح افواج کو بھارت کے جنگی اقدامات سے نمٹنے اور کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے کا اختیار دے دیاگیا ہے، بھارت کی کھلی جارحیت پر پوری پاکستانی قوم شدید دکھ اور صدمے سے دوچار ہے لیکن وہ اپنی مسلح افواج کی جرأت وبہادری اور بروقت کارروائی پر فخر کرتی ہے’ بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقوں پر فضائی حملے اور پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد دنیا بھر سے سخت ردّعمل سامنے آیا ہے عالمی برادری نے دونوں ملکوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے عالمی طاقتوں نے پاک بھارت کشیدگی کو امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فوری تحمل’ مذاکرات اور سفارتی حل پر زور دیا ہے چین نے ثالثی میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے، ادھر نیلم جہلم پاور پراجیکٹ کو نقصان پہنچنے پر بھارتی نطام الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا،، بھارت نے آپریشن سندور کے نام پر جس جارحیت کا ارتکاب کیا اس کے جواب میں پاکستان کی مسلح افواج کو جواب دینے کا اختیار مل چکا ہے بھارت اپنے جنگی جون میں اتنا آگے بڑھ چکا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے اصولوں کی بھی پرواہ نہیں کر رہا اور اس نے پاکستان پر جارحیت کی جس کا جواب اسے ضرور ملے گا لیکن اگر عالمی برادری نے اپنا کردار ادا نہ کیا اور بھارت کی بدمعاشی کو روکنے کی کوشش نہ کی تو پھر کئی سہاگنوں کے سہاگ اجڑ جائیں گے اور اس کی ذمہ داری آپریشن سندور کی حماقت کرنے والوں پر ہو گی، ایک جانب بھارت پاکستان کے ساتھ کشیدگی کو بڑھا رہا ہے تو دوسری جانب اس نے مقبوضہ وادی کو جہنم بنا رکھا ہے وہاں پر 7لاکھ بھارتی فوج نے کشمیریوں پر زندگی تنگ کر دی ہے بھارتی فوج اسرائیلی فوج کی طرز پر کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے بھارتی افواج کشمیر میں نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کر کے دنیا کو گمراہ کررہی ہے بھارت کی کم ازکم 12ریاستوں میں بلیک آور اور جنگ کے اعلان کی مشق کروائی جا رہی ہے جو دراصل عوام اور دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش ہے کہ پاکستان کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے یعنی ایک فیک ڈرامے کی تیاری کی جا رہی ہے ایمنسٹی انٹرنیشنل’ ہیومن رائٹس واچ اور اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے کشمیریوں پر مظالم پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں مگر نیتن یاہو کی طرح بھارتی حکمران نریندر مودی کے کان پر جوں تک رینگی کشمیر کو مقتل گاہ میں تبدیل کر دیا گیا کشمیر کا خطہ کئی دہائیوں سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کا مرکز رہا ہے کشمیر میں بھارتی مظالم بڑھتے جا رہے ہیں کشمیر میں بھارتی حکومت کے اقدامات بشمول آرٹیکل 370 کی منسوخی’ مقامی آبادی پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں تنقید اور خدشات کا سامنا کر رہے ہیں مگر بھارتی وزیراعظم میں نہ مانوں کی رٹ لگا کر غیر قانونی اقدامات کو جاری رکھے ہوئے ہیں، پہلگام میں ہونیوالے واقعہ پر پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے بعد بھارت کی جانب سے جارحیت کام ظاہرہ کیا گیا جس کا پاکستانی افواج نے بھرپور جواب دیکر ان کی ٹھکائی کی اب جبکہ سیاسی قیادت نے اپنی افواج کو بھارت کی جانب سے حملہ کا جواب دینے کا اختیار دیدیا ہے لہٰذا اب بھارت کو اپنے رخم چاٹنے کی باری ہے بھارتی جارحیت کا بدلہ لینا فرض اور مسلح افواج اپنا فرض نبھانا جانتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں