کراچی (بیوروچیف)مسلم لیگ (ن)اور ایم کیو ایم کے درمیان آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسمنٹ سے متعلق معاملات بڑی حد تک طے پاگئے ہیں تاہم دو قومی اور دو صوبائی نشستوں پر فیصلہ دونوں جماعتیں مزید مشاورت کے بعد کریں گی اس حوالے سے دونوں جماعتوں کے رہنماوں کے درمیان پیرکو مسلم لیگ ہاوس میں طویل مذاکرات ہوئے۔ مسلم لیگ(ن)کی جانب سے رانا مشہود، نہال ہاشمی، ناصرالدین محمود اور علی اکبر گجر شریک ہوئے جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے امین الحق جاوید حنیف حسان ایڈوکیٹ اجلاس میں شریک ہوئے۔ بعدازاں میدیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے امین الحق نے کہا کہ آج بڑی گرم جوشی سے مذاکرات ہوئے جن میںنواز لیگ کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر مبارکباد پیش کی گئی ۔یہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ 8فروری کے انتخابات کے بعد جو پارلیمنٹ وجود میں آئے گی امید ہے کہ نواز شریف وزیر اعظم ہوں گے اورایم کیو ایم وزیر اعظم کے لیے انہیں ووٹ دے گی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ 8فروری کے بعد سندھ میں بھی مشترکہ حکومت بنائیں گے انہوں نے کہا کہ سندھ کا وزیر اعلی ایم کیو ایم اور مسلم لیگ کا مشترکہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ این اے 242 سینئر ڈپٹی کنوینئر مصطفی کمال کا حلقہ ہے ،اسی حلقہ سے شہباز شریف امیدوار ہیں اب این اے 242 کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ شہباز شریف اور خالد مقبول صدیقی فیصلہ کریں گے۔ ایم کیو ایم شہری سندھ کی بڑی پارٹی ہے اورایم کیو ایم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں جی ڈی اے کے ساتھ بھی زیادتی کی۔ مسلم لیگ(ن)کے رانا مشہود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کچھ چیزوں کو فائنل کر دیا ہے ۔آئندہ چند روز میں ایم کیو ایم اور لیگ کی قیادت اعلان کرے گی
