13

او آئی سی نے مصنوعی ذہانت میں تعاون کا معاہدہ منظور کرلیا

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے گزشتہ روز تہران اعلامیہ کو منظور کیا جس میں رکن ممالک کے درمیان پائیدار ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت میں تعاون کی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تہران میں او آئی سی 15ڈائیلاگ پلیٹ فارم کے دوسرے وزارتی اجلاس کے اختتام کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں اس مقصد کو پائیدار ترقی کے لیے قابل اعتماد اور اخلاقی مصنوعی ذہانت کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔اجلاس میں برونائی، انڈونیشیا، قازقستان، ملائیشیا، پاکستان، سعودی عرب، تیونس، ترکیہ اور قطر کے اعلی سطح کے وفود نے شرکت کی۔مشترکہ دستاویز میں اے آئی کی تعلیم، تحقیق، بنیادی ڈھانچے، گورننس اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تعاون پر زور دیا گیا ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے لیے تیار ماحولیاتی نظام، ٹیلنٹ کی نقل و حرکت، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس، اور بہترین طریقوں کے تبادلے کے لیے پرعزم ہیں۔اعلامیہ میں اے آئی اسٹارٹ اپس، فیلو شپس، تربیتی پروگراموں اور اختراعی فورمز میں سرمایہ کاری کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ مشترکہ چیلنجز جیسے کہ صحت کی دیکھ بھال، موسمیاتی تبدیلی، خوراک کے تحفظ اور پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تحقیق کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔او آئی سی کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر محمد اقبال چوہدری نے کامسٹیک کے چار رکنی وفد کی قیادت کی۔بیان کے مطابق انہوں نے مسلم دنیا کے اندر سائنس، اقتصادی ترقی اور تعلیم کے مستقبل کی تشکیل میں اے آئی کے انقلاب پذیر کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے او آئی سی فریم ورک کے تحت ادارہ جاتی تعاون اور مشترکہ اقدامات کے لیے کامسٹیک کی مکمل حمایت کی تصدیق کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں