31

بجلی پر فیول ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی قرار (اداریہ)

لاہور ہائی کورٹ نے بجلی پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز غیر قانونی قرار دیکر 500 یونٹس تک سبسڈی دینے کا حکم دیدیا اور ساتھ ہی متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی ہدایت بھی کر دی 81صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے خلاف قانون دان اظہر صدیق ودیگران کی دائر 3659 درخواستوں پر 10اکتوبر 2022ء کا محفوظ فیصلہ سنا دیا عدالت نے کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ وانڈسٹریل سے کمرشل ٹیرف کی تبدیلی کو غیر قانونی قرار دیا عدالت نے نیپرا کو حکم دیا کہ ٹیرف مقرر کرتے ہوئے اس بات کو ذہن میں رکھے کہ بجلی پدا کرنے والی کمپنیاں بھاری منافع نہ کمائیں عدالت نے قرار دیا کہ بجلی کی بڑھتی قیمتیں ناقابل برداشت ہو جائیں گی صارفین کی گنجائش سے زیادہ ٹیرف نہ رکھا جائے لائن لاسز کی بنیاد پر اوورچارجنگ کے مسئلہ کو حل کیا جائے مالی بوجھ کمپنیوں پر جائز تناسب سے تقسیم کیا جائے انڈسٹریل اور کمرشل صارفین کو سنے بغیر ٹیرف کی قسم کو تبدیل نہ کیا جائے،، لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس باقر علی نے بجلی پر فیول ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے جس میں صارفین بجلی کو 500 یونٹس تک سبسڈی دینے اور فیول ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دیدیا ہے عدالت نے نیپرا کو ہدایت کی ہے وہ ٹیرف مقرر کرتے ہوئے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو بھاری منافع کمانے سے باز رکھے بلاشبہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ قابل تحسین ہے فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج وفاقی حکومت الیکٹرک ایکٹ 1997 کے تحت لیتی ہے اس قانون کی شق نمبر31 ذیلی شق4 کے مطابق تمام بجلی ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اس بات کی پابند ہوں گی کہ وہ تیل کی قیمتوں میں تبدیلی کے مطابق ہر ماہ کے سات دن تک بلوں میں قیمتیں ایڈجسٹ کریں گی اسی شق کے مطابق تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیاں وفاقی حکومت کو یہ سرچارج ادا کریں گی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سرچارج یونٹ کے حساب سے کیا جاتا ہے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سرچارج کی مد میں فی یونٹ اضافے کا تعین نیپرا کرتا ہے اسی حساب سے متعلقہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو بذریعہ نوٹیفکیشن آگاہ کیا جاتا ہے اب چونکہ لاہور ہائی کورٹ نے بجلی پر فیول ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے لہٰذا اب اس حوالے سے وفاقی حکومت کو عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کو ختم کرنے اور عدالتی حکم پر 500 یونٹس تک صارفین بجلی کو سبسڈی دینے پر بھی عملدرآمد کرنا چاہیے معزز عدالت کے حکم کے بعد وفاقی حکومت کے پاس کوئی دلیل باقی نہیں رہی لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی حکومت بجلی پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے خاتمہ اور 500 یونٹس تک سبسڈی دینے کیلئے اقدامات کرے!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں