11

توشہ خانہ کا12سالہ ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف

اسلام آباد (بیوروچیف) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے توشہ خانہ تحائف کی تمام نیلامیوں اور 1947تک کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا، آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ 1990 سے 2002 تک کا توشہ خانہ کا ریکارڈ ہمیں نہیں ملا۔پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا۔ پی اے سی اجلاس میں کابینہ ڈویژن، پٹرولیم ڈویژن کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔کابینہ ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 2023-24 زیر غور رہی جس میں تین ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ کابینہ ڈویژن کی محکمانہ اکاونٹس کمیٹی جوائنٹ سیکرٹری کی زیر صدارت کروانے کے معاملے میں پی اے سی کی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کی سرزنش کی گئی۔ پی اے سی نے وہ تمام آڈٹ اعتراضات موخر کر دئیے ۔ سیکرٹری کابینہ نے توشہ خانہ رولز پر بریفنگ میں بتایا کہ توشہ خانہ رولز کابینہ کے سوا کوئی نہیں بناسکتا توشہ خانہ رولز میں وقتاً فوقتاً کابینہ کی منظوری کے بغیر ترامیم کی گئیں، وزیر اعظم کیلئے رولز میں نرمی رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئی، توشہ خانہ رولز میں 2001، 2004اور 2006میں ترامیم کی گئیں، 2007، 2011، 2017 اور 2018 میں بھی رولز میں ترامیم کی گئیں، چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ بار بار توشہ خانہ کے رولز میں ترامیم کی ضرورت کیوں پڑی؟ سیکرٹری کابینہ نے کہا کہ ہمارے پاس جو تحائف آتے ہیں ہم اسے ویسے ہی توشہ خانہ میں رکھ دیتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں