27

جعلی کھاد بنانیوالی فیکٹری پکڑی گئی

کمالیہ(نامہ نگار) اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت کا جعلی کھاد بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ، لاکھوں روپے مالیت کی جعلی کھاد برآمد، ایک شخص گرفتار۔ ایسے لوگ کسی رعایت کے مستحق نہیں: چوہدری محمد اکرم تفصیل کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت (توسیع) کمالیہ چوہدری محمد اکرم نے ایس ایچ پولیس اور اسسٹنٹ کمشنر و ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی کمالیہ چوہدری غلام مصطفیٰ جٹ کے ہمراہ کمالیہ کے نواحی علاقہ چک نمبر 739 گ ب میں قائم جعلی کھاد بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مار کاروائی کرتے ہوئے موقع سے لاکھوں روپے مالیت کی جعلی کھاد برآمد کر لی۔ جس میں 133 بوری جعلی ڈی اے پی کھاد، 100 بوری نامعلوم کھاد، 100 بوری کیمیکل اور جعلی کھاد بنانے والی مشینری کو قبضہ میں لے لیا گیا۔ جبکہ موقع سے کمال شاہ نامی شخص کو بھی گرفتار کروا دیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت (توسیع) کمالیہ چوہدری محمد اکرم نے کہا کہ ایسے لوگ کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔ یہ لوگ کسانوں کا استحصال کرتے ہیں۔ جعلی کھاد کی فروخت سے یہ لوگ فصلوں کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتے ہیں جس سے کسان کو فصل کے مطلوبہ نتائج نہیں ملتے اور اسے نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اس فیکٹری سے برآمد ہونے والی جعلی کھاد کے نمونہ جات کو مزید تحقیق کے لئے لیبارٹری بھیج دیا گیا جہاں سے اس کی رپورٹ جلد ہی آجا ئے گی۔ فیکٹری سے گرفتار ہونے والے ایک شخص سمیت اس کے دیگر ساتھیوں کے خلاف بھی ایف آئی آر کا اندراج متعلقہ تھانے میں کروا دیا گیا۔ محکمہ زراعت او اسسٹنٹ کمشنر کمالیہ کی اس کاروائی کو کاشتکاروں کے نمائندگان سے سراہتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدام سے نہ صرف کاشتکار جعلی کھاد کی خرید اور استعمال سے محفوظ ہوئے بلکہ فصلوں کی پیداوار میں ہونے والے نقصان سے بھی بچ گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں