45

جڑانوالہ کی غلہ منڈی کے آڑھتیوں نے بیوپاریوں کولوٹنا شروع کردیا

جڑانوالہ(نامہ نگار)غلہ منڈی میں آڑھتی کمیشن اور اوزان کی آڑ میں بیوپاریوں کی کھال اتارنے لگے،حکام بالا سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ کی تاریخی غلہ منڈی میں دور دراز علاقوں سے کسان کاشتکار اور زمیندار اپنی اجناس مونجی،گڑ،گندم کی فروخت کیلئے آتے ہیں جہاں آڑھتی اور کمیشن شاپ مالکان اجناس پر 3 فیصد کمیشن لینے کی بجائے 5 سے 6 فیصد تک نہ صرف کمیشن وصول کر رہے ہیں بلکہ ڈیرھ سو سالہ پرانے سسٹم کے تحت اجناس کا وزن کیا جا رہا ہے اور مبینہ طور پر اوزان پیمانوں میں ہیر پھیر کرکے کاشتکاروں اور زمینداروں کو لوٹا جا رہا ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اجناس کی بولی اور وژن رات کی تاریکی میں کیا جاتا ہے اور الیکٹرانک کنڈوں کی بجائے پرانے کنڈوں پر وزن کیا جا رہا ہے دوسری جانب مارکیٹ کمیٹی کے انسپکٹرز آڑھت پر آنے والی اجناس کی کوالٹی اور وزن کیساتھ ساتھ کمیشن لینے کے طریقہ کار کو چیک کرنے کی زحمت تک نہیں گوارہ کرتے ہیں جس پر کسان کاشتکار اور زمیندار آڑھیتوں کے سامنے بے بس ہو کر رہ گیا ہے جس کی بنا پر بیوپاری آڑھیتوں کے ہاتھوں لوٹنے پر مجبور ہیں بیوپاریوں کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ سال بھر پیدا ہونیوالی اجناس آڑھتیوں کے ہاں لیکر آتے ہیں مگر آڑھتی رقم کی ادائیگی میں لیت و لیل سے کام لینے کیساتھ ساتھ زائد کمیشن وصول کرکے انکی حق تلافی کر رہے ہیں بیوپاریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کمشنر،ڈپٹی کمشنر، چئیرمین مارکیٹ کمیٹی آڑھتیوں کی لوٹ مار کا نوٹس لیکر اصلاح احوال کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں