چنیوٹ (نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چنیوٹ میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 کے انتخابات سے پہلے علاقے کے لوگوں کے پاس آیا تھا، پھر جب سیلاب آیا تو اب دورہ کرنے آیا ہوں۔ جیالوں نے 2024 کے انتخابات کی مہم چلائی، اور انہوں نے ہر بار پارٹی کا جوش و خروش سے استقبال کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کو بے مثال مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کا سامنا ہے۔ ہم ایک تاریخی معاشی بحران کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں ایک معاشرتی بحران بھی روایتی سیاست دانوں نے پیدا کر دیا ہے۔ وہ عوام کی خدمت کے بجائے تقسیم اور نفرت کی سیاست میں مصروف ہیں۔ وہ ذاتی انتقام کی سیاست کر رہے ہیں جس سے ہمارے معاشرے اور معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ پیپلز پارٹی نفرت اور تقسیم کی سیاست کے روایتی انداز کو دفن کرنے کی سیاست کر رہی ہے۔ ہمیں سیاسی اختلافات کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا۔ جیالوں نے آمر جنرل ضیاء الحق اور نواز شریف کے پہلے دو ادوار میں ہونے والے تشدد اور ناانصافیوں کو برداشت کیا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا لیکن اقتدار میں آکر شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے ہمیں سکھایا کہ ‘جمہوریت بہترین انتقام ہے’۔ انہوں نے ذاتی مفادات کے بجائے عوام کی خدمت اور ان کے مسائل حل کرنے کو ترجیح دی۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد جب صدر زرداری اقتدار میں آئے تو انہوں نے ‘پاکستان کھپے’ کا نعرہ لگایا۔ پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں رہا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے بیانیے اور منشور پر یقین رکھتی ہے۔چیئرمین بلاول نے کہا کہ موقع ملا تو صرف اور صرف عوام کی خدمت پر توجہ دیں گے اور کوئی سیاسی قیدی نہیں ہوگا۔
