سرگودھا (بیوروچیف) زیر زمین پانی ناقابل استعمال ہونے کے باعث مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں جبکہ زیر زمین پانی کی سطح ہر گزرتے دن کیساتھ نیچے جارہی ہے اگر اس کا بروقت تدارک نہ کیا گیا تو زمینیں بنجر اور پانی کی قلت بڑھ جائیگی جو آنیوالے دنوں میں بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہوگا۔ جس وقت پاکستان کے مختلف شہروں کی بنیادیں رکھی جارہی تھیں تو انگریز نے ان شہروں میں صاف پانی کے کھال بنائے تھے جہاں سے زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے میں مدد ملتی تھی اور زیر زمین پانی نہ صرف میٹھا بلکہ قابل استعمال تھا۔وقت کیساتھ ساتھ آبادی کے اژدھا ان کھالوں کو نگل گیا جس کی وجہ سے آج زیر زمین پانی انتہائی کڑوا اور ناقابل استعمال ہے ۔جن علاقوں میں آج بھی نہریں یا پانی کے کھال گزر رہے ہیں ان کے گرد پینے کا پانی نہ صرف میٹھا اور قابل استعمال ہے بلکہ اس کی سطح بھی بلند ہے حکومت کو چاہیئے کہ وہ فوری طور پر تمام شہروں میں پینے کے صاف پانی کے کھال از سر نو تعمیر کرے تاکہ زیر زمین پانی کو قابل استعمال بنایا جاسکے ۔
