جڑانوالہ(نامہ نگار)جڑانوالہ تحریک تحفظ ختم نبوت کے احتجاج پر ڈپٹی کمشنر نے سرگنگا رام حویلی کی تزئین و آرائش کیلئے حویلی میں مقیم قادنیوں کو دی جانیوالی 80 لاکھ کی گرانٹ کا دینے کا فیصلہ واپس لے لیا،تحریک تحفظ ختم نبوت کے عہدیداران نے جڑانوالہ،بچیانہ اور گنگا پور میں احتجاج کیا تھا،تفصیلات کے مطابق ایک ہفتہ قبل ڈپٹی کمشنر فیصل آباد عمران حامد شیخ نے ایک ہفتہ قبل جڑانوالہ کے نواحی گائوں گنگا پور کا دورہِ کیا تھا اور سرگنگا رام کی تاریخی حویلی کی تزئین و آرائش کیلئے 80 لاکھ روپے کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا تھا ڈپٹی کمشنر کی جانب سے 80 لاکھ کی گرانٹ دینے پر تحریک تحفظ ختم نبوت کے عہدیداران امیر سجاد مدنی، ناظم حافظ مختار، عمران احمد چوہدری، اسد ساقی،زید بن نعیم، رضوان شفیق بھٹی ایڈووکیٹ، جنید ربانی،حافظ توکیل،رائے ابوبکر اعجاز کھرل،میاں مراتب ،میاں شکیل شاکر نے درجنوں مظاہرین کے ہمراہ پریس کلب جڑانوالہ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی گنگا رام حویلی میں قادیانی فیملی قابض ہے 80 لاکھ کی گرانٹ جاری کرنا قادیانیت کو پروموٹ کرنے کے مترادف ہے گرانٹ قادیانی اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کریں گے جو کسی صورت بھی عاشقان رسول کو قبول نہیں ہے مقررین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تاریخی حویلی گنگا رام کو قادنیوں کے قبضہ سے واگزار کروا کر لائبریری بنائی جائے اور حویلی کو حکومتی تحویل میں لیا جائے بصورت دیگر تحریک تحفظ ختم نبوت پورے ملک میں بھرپور احتجاج کرے گی احتجاج میں شامل مظاہرین نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر قادنیوں کو نوازنے اور 80 لاکھ روپے کی گرانٹ جاری کرنے کے خلاف نعرے درج تھے تحریک تحفظ ختم نبوت کی جانب سے ہونیوالے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ نے سرگنگا رام حویلی کی تزئین و آرائش کیلئے دی جانیوالی گرانٹ کا دینے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 80 لاکھ کی گرانٹ اب گنگا پور گائوں میں ترقیاتی منصوبوں پر لگائیں گے۔
