فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) سردی کا موسم شروع ہوتے ہی گیس کے بل صارفین پر بجلی بن کر گرے، گیس کے بلوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا گیا، شہر بھر کے اکثر علاقوں میں گیس صبح’ دوپہر اور شام کو صرف دو، دو گھنٹے فراہم کرنے کے باوجود گیس کے بلوں میں اضافہ سے عوام کی چیخیں نکل گئیں۔ تفصیل کے مطابق گرمیوں کے سیزن میں بجلی کے بلوں میں اضافہ کے بعد سردی کا موسم شروع ہوتے ہی گیس کے بلوں میں اضافہ سے صارفین بلبلا اُٹھے، مہنگائی کی ستائی ہوئی عوام پہلے ہی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ آئے روز اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے غریب عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور گرمیوں میں بجلی کے بلوں اور اب سردی کا موسم شروع ہوتے ہی گیس کے بلوں نے عوام کا جینا محال کر دیا۔ صارفین کا کہنا ہے کہ محکمہ سوئی ناردرن گیس کی طرف سے پہلے ہی دن میں تین مرتبہ صبح’ دوپہر’ شام کو دو’ دو گھنٹے گیس فراہم کی جاتی ہے اور مذکورہ اوقات میں بڑی مشکل سے کھانا تیار ہوتا ہے۔ 18 گھنٹے تو شہر کے اکثر علاقوں میں گیس غائب رہتی ہے اور اگر چوبیس گھنٹے گیس آئے تو وہ ان کا کیا بنے گا اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد سوئی ناردرن گیس کمپنی نے گیس کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گیس استعمال نہ کرنیوالے صارفین کو کم ازکم ساڑھے چھ سو روپے گیس کے بل بھجوائے جا رہے ہیں۔ گیس کے 100 یونٹ استعمال کرنیوالے صارفین کو 4ہزار روپے اور 101 یونٹ استعمال کرنے والوں کو 55 سو روپے کا بل آئے گا۔ ڈیڑھ سو یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو 8ہزار روپے اور 200 یونٹ استعمال کرنیوالے صارفین کو 13ہزار 482 روپے کا فکس بل آئے گا۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے بجلی کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے۔ وہ اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلائیں یا پھر بل ادا کریں۔ بجلی کے کم استعمال کی وجہ سے بجلی کے بل کم ہوئے تو اب سردیوں میں رہی سہی کسر گیس کے بلوں نے نکال دی۔ صارفین نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ گیس کے ٹیرف میں کمی کی جائے اور گیس کی فراہمی کا دورانیہ بڑھایا جائے۔
