تحریر: ڈاکٹر سعید طاہر
آج میں اس درویش صفت شخصیت کے بارے میں لکھنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں اور سوچ رہا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں کیونکہ صاحبزادہ عطاء المصطفے نوری کی شخصیت کے بارے میں لکھنے کے لیے الفاظ ڈھونڈتے مجھے آج کافی دن گزر گئے اور بمشکل اپنے الفاظ سمیٹ کر ایک کوشش کررہاہوں ویسے تو نوری صاحب کی بے شمار یادیں وابستہ ہیں جن کو لکھنے کیلئے صفحات کم ہیں 2005 کے زلزلے کے دن شام تقریبا چھ بجے نوری صاحب کا فون آیا کہ ڈاکٹر صبح آٹھ بجے ہمیں مظفرآباد آباد کشمیر کے لیے نکلنا ہے اگلی صبح دس بجے نوری صاحب کی قیادت میں مظفر آباد روانہ ہوئے قبلہ نوری صاحب کے ساتھ مظفرآباد جانا اور وہاں پر زخمیوں اور لاشوں کو ملبہ سے نکالنا اور نوری صاحب کا جذبہ دیکھ کر ہم میں جو جذبہ ولولہ پیدا ہورہا تھا اس کو الفاظ میں بیان کر میرے میرے لیے مشکل ہی نہیں ناممکن ہے قبلہ نوری صاحب ایک حلیم الطبع شخصیت کے مالک اور لوگوں میں بلا آسانی گھل مل کر ان سے کام لینا ان کا ملکہ تھا ۔ صاحبزادہ عطاء المصطفے نوری نہ صرف ایک مرد مجاہد تھے بلکہ آپ کی شخصیت ایک مرکز اور ادارہ کی سی تھی آپ نے اپنی اولاد کی فکری وعملی ترتیب کی روایتی گروہ بندی اور شخصیت پرستی کے ماحول سے خود کو ہمیشہ الگ رکھا اور بغیر کسی لالچ اور اپنا کام جاری رکھا فیصل آباد میں تنظیمات اہلسنت کی بنیاد بھی آپ نے رکھی 27سنی تنظیموں کا اکٹھا کر کے ابتدائی دو اجلاس جامعہ قادریہ میں رکھنے بعد ازاں میں مصروفیات کیوجہ سے سید ہدایت رسول شاہ صاحب کو تنظیمات اہلسنت کی سربراہی سونپی گئی اور آج بھی تنظیمات اہلسنت فعال خدمات سر انجام دے رہے ہے، تربیت کے حوالہ سے عرض کرتا ہوں ۔المصطفے ویلفیئر سوسائٹی ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے اجتماعی شادیوں کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب میں اس وقت ڈسی اور ٹوبہ جاوید اقبال بخاری ڈی پی او ٹوبہ مصور الحق مقامی ایم این اے جنید انوار مہمان گرامی جبکہ مہمان خصوصی عطاء المصطفے نوری تھے فیصل آباد سے عین روانگی کے وقت نوری صاحب نے مجھے حکم دیا کہ تقریب شروع ہونے والی ہے اکٹھے ہی ٹوبہ ٹیک سنگھ جائیں تو حیران پریشان ہوا کہ ان بڑی شخصیات کے درمیان میں اکیلا کیسے بیٹھوں گا اور کیا خطاب کروں گا خیر نوری صاحب کا حکم تھا جاتے جاتے میں اے ٹی ائی کے مرکزی صدر سید آفتاب عظیم بخاری صاحب کو بھی ساتھ لے گیا خیر تقریب بخیر وبخوبی انجام پائی اور میں نے آکر رپورٹ بتائی تو قبلہ نوری صاحب بہت خوش ہوئے اور فرمایا کہ ڈاکٹر صاحب یہ بھی آپ کی تربیت ہی تھی کہ میں نے عین وقت پر آپ کو ہی بھیجاتا کہ المصطفے ویلفیئر سوسائٹی کا پیغام آپ اتنے بڑے اجتماع میں خود پہنچائیں ۔ قبلہ نوری صاحب ایک عالم با عمل اور سچے عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور شیخ عبد القادر گیلانی اور حضرت امام احمد رضا بریلوی سے انہیں والہانہ عقیدت تھے محافل میلاد اور سماجی تقریبات میں آپ اکثر امام احمد رضا بریلوی اور مولانا حسن رضا بریلوی کا کلام پیش کرتے اور عوام الناس کی تعلیم و تربیت کیلئے ان کے نعتیہ اشعار کی شرح بھی بیان کرتے جاتے اللہ رب العزت نے آپ کو حسن عمل ساتھ حسن و صورت سے بھی نوازا تھا آپ کے لہجے میں خاص درودوسوز تھا۔ آپ کو یہ اعزاز بھی حاصل تھا کہ حضرت الشاہ احمد رضا خان کے ترجمہ قرآن کنزالایمان لاکھوں کی تعداد میں مختلف مخیر حضرات کے تعاون سے شائع کر کے تقسیم کئے بعد ازاں اسی ترجمہ قرآن پاک پڑھنے والوں کو سہولت ہوئی 1985 میں غیر جماعتی بنیادوں پر منعقد عام انتخابات میں محمد خاں جونیجو مرحوم کی قیادت مین بننے والی کابینہ میں جب قبلہ حاجی محمد حنیف طیب صاحب کو وزارتِ کا قلمدان ملنے لگا حلف برداری تقریب سے پہلے قبلہ حاجی محمد حنیف طیب نے پورے پاکستان نظر دوڑائی کہ ان کے ساتھ ایک محنتی دیانت دار کامل اخلاص اور وفاشعار ساتھی جو اہم امور کو چلا سکے تو حاجی صاحب کی نظر انتخاب نوری صاحب پر آکر ٹھہر گئی حاجی صاحب نے نوری صاحب کو فون کرکے اسلام آباد بلایا وزارت کے دنوں کی بات نوری صاحب خود بتاتے تھے کہ ایک مرتبہ حاجی حنیف طیب صاحب اور نوری صاحب ملتان کی طرف محفوسفر تھے کہ نماز عصر کا وقت آگیا اور گاڑی میں پیٹرول پمپ پر جگہ نہ تھی نوری صاحب نے حاجی حنیف طیب صاحب کو مشورہ دیا کہ حنیف بھائی پٹرول کی وزارت بھی ہمارے پاس ہے تو کیوں نہ ایسا قانون بنایا جائے کہ پٹرول پمپ این او سی لیتے وقت وہاں پر مسجد بنائی جائے تاکہ پٹرول پمپ پر موجود حضرات نماز کی بھی ادائیگی کر سکے اور گاڑی والے اپنی گاڑی میں پیٹرول ڈلوایا کریں گے اس وقت سے لے کر آج تک جتنے بھی پیٹرول پمپ بنائے گئے ان سب پر مساجد ہیں یہ سب فیضان نوری صاحب نے بندہ ناچیز کا انتخاب کرتے ہوئے حکم دیا، انہوں نے کہا ڈاکٹر صاحب آپ المصطفیٰ قرآن اکیڈمی کے منتظم اعلی ہیں اور آپ نے یہ نظام چلانا ہے سیاسی لوگوں کا کوئی منسلک نہیں ہوتا اور یہ آپ کا کام ہیں کہ آپ کب تک اور کیسے کام لیتے ہیں بعدازاں المصطفیٰ قرآن اکیڈمی مسجد میں شفٹ کرنا پڑی۔ الحمداللہ۔۔ اب تک 20 طلبا قرآن مجید حفظ کر چکے ہیں اس وقت یہ ادارہ احمد رضا روڈ گلی نمبر 6 رسول پارک جامع مسجد نور میں اپنی دینی خدمات سر انجام دے رہا ہے اور یہ بھی فیضان نوری ہی ہے ۔ دعا ہے کہ اللہ رب العزت صاحبزادہ عطاء المصطفے نوری کی اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے مغفرت فرمائے اور جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے۔۔۔۔۔۔ (آمین)
51