صفدرآباد(نامہ نگار)شہر بھر میں بجلی کی آنکھ مچولی اور گیس کی ٹال مٹولی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی۔کسی امریکہ نے پاکستان کے خلاف سازش نہیں کی بلکہ سازش ہم لوگ خود ہی کر رہے ہیں۔عوام تباہ و برباد ہو گئے،کھانا پکانے کے لئے گیس نہیں اور کاروبار کے لئے بجلی نہیں۔صفدرآباد میں گیس کی تاریخی لوڈ شیڈنگ،لوگ روٹی سالن بازار سے نہیں خرید سکتے،صرف چند مخصوص طبقہ لوگ مارکیٹوں میںشاپنگ کر رہے ہیں،غریب کی کمر ٹوٹ گئی،دو وقت کی روٹی ملنا بھی مشکل ہو گیا۔عوام نے ڈیلی بزنس رپورٹ کو بتایا کہ ان کے گھروں میں نہ سالن پک سکتا ہے اور نہ روٹی کیونکہ گیس تو آتی ہی نہیں ۔لکڑی مہنگی ہے،سالن کیسے بنائیں،بازار سے کیسے خریدیں پیسے نہیں ۔کیا یہ امریکی سازش ہے؟ایک شہری نے کہا کہ لگتا ہے لوگوں نے گھروں میں کمپریسر لگا رکھے ہیں،جب تھوڑی بہت گیس آتی ہے تو کام نہیں چلتا۔محکمہ سوئی گیس نیند کی گولیاں کھا کر سویا ہوا ہے عوام پر اتنا ظلم،کیا یہ امریکی سازش ہے؟وفاق اور پنجاب حکومت آمنے سامنے ہیں۔عوام مر رہے ہیں اور ادھر تماشا لگا ہوا ہے۔عوام کو کھانا پکانے کے لئے تو گیس دے دو،کام کیلئے تو بجلی دے دو،عوام کی دہائیاں،حکومت شہریوں کو ریلیف دے۔
50