فیصل آباد(پ ر)انٹرنیشنل شہرت یافتہ و صدارتی ایوارڈ یافتہ قاری نوید الحسن لکھوی 53سال کی عمر میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے (انا للہ وانا الیہ راجعون)مرحوم عالمی شہرت یافتہ قاری تھے اندرون و بیرون ممالک میں اکثر و بیشتر محفل حسن قرات میں شریک ہوتے تھے حالیہ دنوں میں مصر سے آئے ہوئے قرا کرام کے ساتھ ملک کے بڑے بڑے شہروں میں جا رہے تھے کراچی کے لئے روانگی سے قبل اسلام آباد ایئرپورٹ کے قریب اچانک حرکت.3 قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے مرحوم نے ساری زندگی قرآن مجید کی تبلیغ و اشاعت میں صرف کی ,حفظ کے بعد درس نظامی و دیگر علوم کی تعلیم جامعہ سلفیہ میں حاصل کرنے کے بعد 1992 سے آج تک جامعہ سلفیہ حاجی آباد میں ہی بطور سینئر استاد تدریس کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ مرحوم نے بیوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں قاری نوید الحسن لکھوی جامعہ سلفیہ میں تدریس کے ساتھ ساتھ مسلم ٹائون نمبر3 میں مرکز المکرم اہلحدیث کے نام سے ایک بہت بڑا ادارہ بھی چلا رہے تھے وہاں پر بطور خطیب مہتمم وصدر مدرس کے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔قاری نوید الحسن لکھوی کی نماز جنازہ آج رات نماز عشا کے بعد 8.15پر جامع سلفیہ حاجی آباد میں ادا کی جائے گی رابطہ نمبر پروفیسر چوہدری یسین ظفر پرنسپل جامعہ سلفیہ ‘ 0300-6600874’مرحوم کے بھائی رانا تنویر قاسم0300-9467302دریں اثنا مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر علامہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر ‘ناظم اعلی سینیٹر حافظ عبدالکریم’صوبائی امیر مولانا عبدالرشید حجازی’ناظم اعلی حافظ محمد یونس آزاد’سید سبطین شاہ نقوی’قاری محمد ارشد’خالد محمود اعظم آبادی’مہر محمد عبداللہ’مولانا بہادر علی سیف و دیگر نے مرحوم کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات سے ملک ایک انٹرنیشنل شہرت یافتہ قاری سے محروم ہو گیا ان کی بہترین آواز ہمیشہ ہمارے کان سننے کو ترستے رہیں گے ہم سب دعا گو ہیں کہ اللہ رب العزت مرحوم کی بشری خطائوں کو معاف کرتے ہوئے انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔آمین ثم آمین
40