21

عالمی یوم خواندگی اور پرامن معاشرے کا قیام

1967 سے عالمی یوم خواندگی (ILD ) کی سالانہ تقریبات 8 ستمبر کو پوری دنیا میں منائی جاتی ہے تاکہ پالیسی سازوں، پریکٹیشنرز اور عوام کو انصاف پسند، پرامن اور پائیدار معاشرے کی تشکیل میں خواندگی کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ اس سال عالمی یوم خواندگی ”کثیراللّسانی تعلیم کو فروغ دینا اور باہمی افہام و تفہیم اور امن کے لیے خواندگی” کے تھیم کے تحت منایا جائے گا ۔خواندگی سب انسانو ں کا بنیادی حق ہے یہ لوگوں کے لئے وسیع تر علم، مہارت، اقدار، رویوں اور بہتر طرز عمل کو حاصل کرنے کے لیے ایک بنیاد ہے تاکہ مساوات ، عدم امتیاز ، قانون کی حکمرانی ، یکجہتی، انصاف، تنوع اوررواداری کے احترام پر مبنی امن کی ثقافت کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کے علاوہ اپنے اور کرہ ارض کے دوسرے لوگو ں کیساتھ ہم آہنگ تعلقات استوار کرنے کیلئے راستے کھولے جا سکیں۔محکمہ خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم گورنمنٹ آف پنجاب کے تحت صوبہ بھر میں عالمی یوم خواندگی کے حوالے سے تقریبات کا آغاز ہو چکا ہے جس میں علمی مباحثے، فن اور دستکاری ،کوئیز، کھیلوں کے مقابلہ جات ، مختلف تقریبات اور لٹریسی واک کا انعقاد شامل ہے۔اس دن کے حوالے سے صوبہ پنجاب کی مرکزی تقریب8 ستمبر2024 کو 90،SQA لاہور میں منعقدہو رہی ہے۔ جبکہ ضلع فیصل آباد میں یہ تقریب ڈسٹرکٹ لٹریسی آفس اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ تعلیم کے باہمی اشتراک سے 5 ستمبر2024 کوگورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے صوفی برکت علی ہال میں منعقد کی جائیگی جس میں ضلعی و ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی انتظامیہ، یونیورسٹی کے سکالرز، ریسرچرز، ماہر تعلیم، سیاسی شخصیات ، اساتذہ کرام اور میڈیا و سول سوسائٹی کے نمائندے شمولیت اختیار کریں گے۔2023 کی مردم شماری کے مطابق فیصل آباد کی کل آبادی9 ملین کے قریب ہے اور خواندگی کی شرح 66.7% ہے جبکہ ضلع بھر میں 2212 گورنمنٹ فارمل ایجوکیشن سکولز، 17 گورنمنٹ ا سپیشل ایجوکیشن سکولز اور413 گورنمنٹ نان فارمل بیسک ایجوکیشن سکولز فروغ تعلیم کے لیے قائم ہیں اس کے علاوہ 5000 کے قریب پرائیویٹ سکولز بھی یہ فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریباّ2.2 ملین افرادجن کی عمر 10 سال سے زیادہ ہے ابھی بھی ناخواندہ ہیں۔ جس کی وجہ غربت، مہنگائی، انفرسٹرکچرکی کمی اور دیگرمسائل ہیں ۔ وسائل میں کمی کے باوجودمحکمہ خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم سکول سے باہر بچوں کو سکول میں لانے کے لیے کوشاں ہے۔محکمہ ہذا نے ضلع بھر کے دور دراز علاقوں ، کچی آبادیوں،ڈیروں اور بھٹوں پر 413 نان فارمل سکولز قائم کئے ہیں۔ جن میں 14000 سے زائدبچے تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں۔ نان فارمل سکولز کے اساتذہ کی صلاحیت کوبڑھانے کیلئے قائد اعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ کے تربیت یافتہ ٹرینرز سے مسلسل ٹریننگ کروائی جاتی ہے۔اسکے علاوہ ناخواندہ بالغ افرادکو ان کی ضروریات اور معاشرہ کے تقاضوںکے مطابق خواندہ کرنے کے لئے تعلیم بالغاں کے پروگرامز شروع کیے جا رہے ہیں جس میں ” پڑھو، لکھو اور ترقی کرو” پروگرام کے تحت شعبہ زراعت، لائیو سٹاک اور صحت سے متعلقہ نا خواندہ افراد کیلئے انکی ضروریات کے مطابق تعلیم بالغاں کے پروگرام چلائے جائیں گے۔ اور ” اپنامستقبل بنائیں، ہنر سیکھیں” پروگرام کے تحت Accelerated Learning کے ذریعے دور دراز علاقوں ، کچی آبادیوں، ڈیروں اور بھٹوں پر موجود پرائمری پاس بچوں کے لئے انکے گھروں کے نزدیک مڈل ٹیک کے ادارے کھولے جا رہے ہیں جس میں بچوں کو ایلمینٹری تعلیم کیساتھ Digital Tools کے زریعے فنی تربیت (گرافک اینڈ ڈیزائننگ،ڈریس میکنگ، الیکٹریشن، پلمبر نگ ،بیوٹیشن،بیسک کمپیوٹر ) بھی مہیا کی جائیگی مزید برآں فیصل آباد کی تین جیلوں(سنٹرل، ڈسٹرکٹ اور بورسٹل جیل) کے نا خواندہ اسیران کے لیے بھی تعلیم بالغاں کے سنٹرز کھولے جائیں گے تاکہ افراد کو خواندہ کر کے پرامن اور ترقی یافتہ معاشرہ کی بنیاد رکھی جا سکے اور افراد کو معاشرہ کا کارآمد شہری بنایا جا سکے۔عزت مآب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 26 فروری 2024کو اپنی تقریر کے دوران Digital Punjab Vision اور ایجوکیشن Road Map کا اعلان کیا۔ اس ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے محکمہ خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم پنجاب نے اپنے نصاب کو Digitilized اور جدید تقاضوں کے مطابق بنانے کا عہد کیا تاکہ ناخواندہ لوگوں کو علمی و عملی طور پر باصلاحیت بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر سینئر منسٹر پنجاب مریم اورنگزیب اور وزیر تعلیم رانا سکندرحیات کی صدارت میں محکمہ کی کارکردگی کاجائزہ لیا گیا جس میں محکمہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے فنڈز میں اضافے کی سفارشات کو منظور کیا گیا اور نان فارمل سکول ٹیچرز کا اعزازیہ 12500 سے بڑھا کر 20000 تجویز کیا گیا ہے۔ Digital Literacy اور آگاہی پروگرامز کے لئے بھی فنڈز کی منظوری کی سفارش کی گئی ہے ۔ حکومت پنجاب اور محکمہ لٹریسی کی مذکورہ بالا کاوشیں تعلیم یافتہ اور پرامن معاشرہ کے بنیاد کی ضامن ہے کیونکہ تعلیم انسانوں کے درمیان ہمدری اور ہم آہنگی کے جذبات بڑھانے کا اہم ذریعہ ہے۔ تعلیم افراد کو علم، مہارت اور اقدار فراہم کرتی ہے جس سے نہ صرف وہ اپنے معاشی حالات کو بہتر کرتے ہیں بلکہ دوسرے افراد کے نقطہ نظر کو سمجھنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ برے خیالات اور تعصبات کو دور کرنے میں بھی مدد دیتی ہے اور باہمی اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کر کے معاشرے کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرتی ہے یہی عالمی یوم خواندگی2024 کا پیغام ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں