لاہور(بیوروچیف)عمران خان اور پرویز الہی کی راہیں جدا ہونے والی ہیںیا نہیں’ اس بارے سیاسی تجزیہ کاروںکا کہنا ہے کہ عمران خان اور پرویز الہی الگ نہیں ہوں گے دونوں کے مفادات ایک ہیں جبکہ دونوں جماعتوں میں بہت سارے معاملات پر اختلافات بھی ہیں جیسے اسمبلیاں توڑنے پر۔ پرویز الہی اور عمران خان کی علیحدگی نہیں ہوسکتی۔ پاکستان میں منافقت عروج پر ہے حقیقت یہ ہے کہ عمران خان نے دلجمعی سے خلوص دل سے پرویز الہی اینڈ کمپنی سے رجوع کیا تھا۔ یہ دونوں الگ نہیں ہوں گے دونوں کے مفادات ایک ہیں ۔ پرویز الہی کا مفاد ہے کہ وہ اگلا الیکشن پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر لڑنا چاہتے ہیں وہ پی ٹی آئی سے الگ ہوں تو ان کی اپنی کوئی حیثیت نہیں ہے ووٹ نہیں ملیں گے وہ اپنی شناخت بھی کھو بیٹھیں گے۔پرویز الہی کی خواہش ہے کہ اسمبلی چلتی رہے پھر جب وقت آئے گا تو وہ اسمبلی توڑ دیں گے عمران خان کے کہنے پر عمل کریں گے۔ چوہدری پرویز الہی اپنی پارٹی پی ٹی آئی میں ضم نہیں کریں گے کیوں کہ ان کی اپنی پارٹی کی ایک حیثیت ہے۔ ق لیگ کو پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد میں بہت زیادہ فائدہ ہے یہاں تک بات ہورہی ہے کہ ق لیگ پی ٹی آئی میں ضم ہوجائے ۔
