فیصل آباد(سٹاف رپورٹر) مہنگائی کی ستائی عوام کیلئے آٹے کا حصول دشوار ہو گیا’ ملک بھر میں آٹے کا رونا اور عوام سستے آٹے کے حصول کیلئے دربدر ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں مگر عوام کی دہائیاں سننے والا کوئی نہیں’ حکمران اسمبلیاں توڑنے اور بچانے میں اپنی توانائیاں صرف کرنے میں مصروف ہیں’ ان خیالات کا اظہار فیصل آباد الیکٹرونکس اینڈ انسٹالمنٹ ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈررانا محمد سکندراعظم خاں’صدر رانا فخر حیات خاں ‘سرپرست ملک غضنفر علی اعوان’ جنرل سیکرٹری چوہدری عاصم حبیب سمرا نے ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو باڈی کے اجلاس کے شرکاء سے کیا’ اجلاس میں فیصل آباد الیکٹرونکس اینڈ انسٹالمنٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین مقصود احمد’ سینئر وائس چیئرمین حبیب الرحمن گل’ چوہدری امانت علی’ وائس چیئرمین’حاجی محمد انور’ فنانس سیکرٹری ملک وقاص احمد’ایونٹ چیئرمین محمد علی ‘ رانا طاہر خاں’ چوہدری امتیاز احمد کمبوہ’ شوکت جٹ کے علاوہ دیگر ممبران نے شرکت کی’ انہوں نے کہا کہ گندم کی فی من قیمت میں 1200 روپے کمی آنے کی خبریں آ رہی ہیں مگر اس کے ثمرات عوام تک جلد پہنچنا ضروری ہیں’ انہوں نے کہا کہ بڑی انڈسٹری ‘ ملیں’ فیکٹریاں اور دوکانیں مرحلہ وار بند ہورہی ہے آٹا’ چینی’ گھی’ دالوں کی قیمتیں پاکستان کو خانہ جنگی کی طرف لے جارہی ہیں یوٹیلٹی سٹور اور دیگر مقامات پر سستے آٹے کے حصول کیلئے لمبی قطاریں زرعی ملک کے عوام کی توہین ہے حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں’ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاستدانوں اور ریاستی اداروں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے جب ذمہ دار بے فکر ہوجاتے ہیں تو پھر قوم کے غضب سے انہیں کوئی نہیں بچا سکتا’ بھوک کے آگے بندوق بھی جواب دے جاتی ہے’انہوںنے کہا کہ اگر حکمرانوں نے عوام کا نہ سوچا تو پھر وہ وقت دور نہیں جب عوام ان حکمرانوں کو اقتدار کے ایوانوں سے گھسیٹ کر باہر پھینکیں گے’انہوں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے حکمرانوں سے کہا کہ خدارا اب بس کریں’ تمہاری نسلیں بھی بیٹھ کر کھائیں تو تمہارا پیسہ ختم نہیں ہو گا اب عوام کی خوشحالی کی طرف توجہ دیں تاکہ عوام بھی سکھ کا سانس لے سکیں۔
47