69

غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 23ہزار سے بڑھ گئی

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ پر اسرائیلی فوج کے وسیع پیمانے پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے ، شمالی اور وسطی غزہ کے مختلف مقامات کے علاوہ اسرائیلی فورسز نے الاقصیٰ ہسپتال کے اطراف میں ایک بار پھر بمباری کردی، تازہ حملوں میں مزید کئی شہادتوں کی اطلاعات ہیں۔مزید 249 افراد اسرائیلی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے ، شہدا کی مجموعی تعداد 23 ہزار کا ہندسہ عبور کرگئی۔مغربی کنارے میں بھی قابض فوج کی خون ریز کارروائیاں جاری ہیں، تلکریم میں 3 نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔نوجوانوں کو شہید کرنے کے بعد ان کی لاشوں کی بے حرمتی بھی کی گئی،غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے بڑھ گئی۔غزہ وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 23 ہزار 84 فلسطینی شہید اور 58 ہزار 926 زخمی ہوچکے ہیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے شمالی غزہ میں غیر محفوظ حالات کی وجہ سے طبی سامان کی ترسیل منسوخ کر دی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق سامان کی ترسیل شمالی حصے میں 5 اسپتالوں کے کاموں کو برقرار رکھنے کے لیے تھی۔رپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی کی ضمانتیں ملنے میں ناکامی کے بعد اتوار کو شمالی غزہ میں طبی سامان لانے کے مشن کو منسوخ کرنے پر مجبور ہوگئے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ 26 دسمبر کے بعد سے ایسا چوتھی مرتبہ ہوا ہے کہ ضروری طبی سامان لانے کے لیے مشن کو منسوخ کرنا پڑا۔سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بیان میں لکھا گیا ہے کہ آخری مرتبہ شمالی غزہ میں 12 دن پہلے پہنچے تھے ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بہت زیادہ تعداد میں بمباری، نقل و حرکت پر پابندیاں رابطوں میں خلل کے باعث غزہ میں خاص طور پر شمال میں طبی سامان کی باقاعدگی اور محفوظ طریقے سے فراہمی تقریباً ناممکن ہو رہی ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق اتوار کو منصوبے کے تحت طبی سامان کی ترسیل 5 اسپتالوں کے کام کو برقرار رکھنے کے لیے تھی۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف جنگ تمام اہداف حاصل ہونے تک نہیں روکیں گے ۔علاوہ ازیں گزشتہ ہفتے مظاہرین کی بڑی تعداد نے اسرائیلی شہر تل ابیب میں احتجاج کر کے اسرائیلی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ فوری طور پر معاہدہ کرے ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے وزیراعظم نیتن یاہو کے استعفے ، پارلیمنٹ کی تحلیل اور قبل از وقت انتخابات کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں