فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) فیصل آبادمیں کماد کی کاشت کیلئے2 لاکھ26 ہزار ایکڑکے مقررہ ہدف میں سے 67000 پر موڈھی کاشت مکمل ہوچکی ہے جبکہ 159000 ایکڑ رقبہ پر بہاریہ کماد کی کاشت کابھی آغاز ہوگیاہے جسے مقررہ وقت میں مکمل کرلیا جا ئے گا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمود نے بتایا کہ محکمہ زراعت پنجاب کی منظور شدہ اقسام میں کماد کی اگیتی پکنے والی اقسام میں سی پی400۔77،سی پی ایف237،سی پی ایف250 اورسی پی ایف251،درمیانی پکنے والی اقسام میں ایچ ایس ایف240، ایچ ایس ایف242،ایس پی ایف234،ایس پی ایف213،سی پی ایف 246،سی پی ایف247،سی پی ایف248،سی پی ایف249،سی پی ایف253، سی پی ایس جی 2525 اورایس ایل ایس جی 1283پچھیتی پکنے والی اقسام میں سی پی ایف252وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایچ ایس ایف240 کانگیاری سے متاثر ہوتی ہے اسلئے کاشتکارمتاثرہ فصل کی مونڈھی نہ رکھیں اوراسے کم رقبہ پر کاشت کریں۔انہوں نے کہا کہ کماد کی منظور شدہ اقسام کی بروقت کاشت سے گنے میں شوگر کی مقدار10 تا15فیصد تک برقرار رہتی ہے جبکہ دیر سے اور کماد کی غیرمنظور شدہ اقسام کی کاشت سے نہ صرف پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے بلکہ گنے میں چینی کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گنے کی زیادہ اور بھرپور پیداوار کے حصول کے لیے شرح بیج کو بہت اہمیت حاصل ہے کیونکہ گنے کے بیج کا اگاؤ دیگر فصلات کی نسبت بہت کم ہے لہٰذا اگربیج ضرورت سے کم استعمال ہوتو فی ایکڑ پیداوار کم ہو جاتی ہے اس لیے بیج سفارش کردہ مقدار میں ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاربروقت کاشت اور دیگر موزوں حالات میں2آنکھوں والے 30 ہزار سمے یا 3 آنکھوں والے 20 ہزار سمے فی ایکڑ ڈالیں جبکہ یہ تعداد موٹی اقسام میں تقریباً 100 سے 120 من اور باریک اقسام میں 80 سے 100 من بیج سے حاصل کی جا سکتی ہے تاہم کاشت میں تاخیر ہونے کی صورت میں بیج کی مقدار میں 20 سے 25 فیصد تک اضافہ کر لیں۔انہوں نے کہا کہ کمادکے اگاؤ کیلئے مناسب درجہ حرارت 20سے 33 ڈگری سینٹی گریڈاوربہاریہ کماد کی کاشت کا موزوں وقت15فروری سے آخرمارچ تک ہے۔
34