فیصل آباد(سٹاف رپورٹر) فیصل آباد انٹر نیشنل ائیر پورٹ کا نیا رن وے 28فروری تک مکمل کر لیا جائے گا اور توقع ہے کہ مارچ سے اس پر 777بڑے جہازوں کی آمدورفت شروع ہو سکے گی۔ یہ بات ائیر پورٹ مینیجر انور ضیاء نے فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر سے ملاقات کے دوران بتائی۔ انہوں نے فیصل آباد سے فضائی پروازوں کی دوبارہ بحالی کے سلسلہ میں فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری کی کاوشوں کو سراہا اور بتایا کہ 2014-15تک فیصل آباد سے کوئی براہ راست بین الاقوامی پرواز نہیںچل رہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مشترکہ کوششوں سے یہاں سے فضائی پروازوں کا سلسلہ شروع ہوا اور ہفتہ میں 120پروازیں چلنا شروع ہو گئیں جو بعد میں کرونا کی وجہ سے کم ہو کے 80رہ گئیں۔ تاہم اِن میں سے 90فیصد بین الاقوامی پروازیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نئے رن وے کی لمبائی 9250میٹر ہے۔ تاہم اُس کو اَپ گریڈ کرنے پر 6ارب روپے کی لاگت آتی ہے اور توقع ہے کہ مارچ اپریل سے قطر ائیر سمیت دیگر فضائی کمپنیوں کے بڑے جہاز یہاں لینڈ کرنا شروع کر دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کئی دوسری کمپنیاں بھی یہاں سے پروازوں کا سلسلہ شروع کرنے کیلئے اُن سے رابطہ میں ہیں۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے وفد کی وزیر اعظم سے نئے ائیر پورٹ کے حوالے سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ چیمبر ہمیں نئے ائیر پورٹ کیلئے اپنے حتمی فیصلے سے آگاہ کرے تاکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی اور دیگر متعلقہ ادارے اِن پر کام شروع کر کے وزیر اعظم کو ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے ائیر پورٹ کی تجویز کو سائنسی بنیادوں پر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے جبکہ چیمبر اس منصوبے کو سیالکوٹ کی طرح پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر تعمیر کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس سلسلہ میں 10مارچ کو دوبارہ ملاقات کریں گے تاکہ اِس معاملے کو آگے بڑھایا جا سکے۔ انور ضیاء نے بتایا کہ فیصل آباد انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر کارگو ٹرمینل بھی جلد کام شروع کر دے گا۔انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد ائیر پورٹ کے وی آئی پی لانچ کی از سر نو تزئین و آرائش کر دی گئی ہے اور اسے بھی جلد کھول دیا جائے گا۔جسے بزنس کمیونٹی سمیت دیگر کارڈ ہولڈرز بھی استعمال کر سکیں گے۔ اس موقع پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیٹ جعفر عباس، ڈائریکٹر انجینئرنگ (سول) ارمغان بلال، عرفان محی الدین اور سلیم رضا کے علاوہ سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد ، سابق سینئر نائب صدر ظفر اقبال سرور، میاں گلزار احمد، محمد طیب اور محمد عاصم بھی موجود تھے۔ صدر فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری ڈاکٹر خرم طارق نے بتایا کہ ابتدائی طور پر نئے اور مکمل طور پر سویلین ائیر پورٹ کیلئے مختلف جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ فیصل آباد شہر کا پھیلا ئو لاہور کی سمت زیادہ ہے اِس لئے نئے ائیر پورٹ کیلئے یہی جگہ موزوں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ فیصل آباد ملک کے وسط میں واقع ہے اور مجوزہ ائیر پورٹ کو ریلوے لائن سے بھی منسلک کرنا آسان ہوگا اِس لئے اس کو ملٹی ماڈل ائیر پورٹ ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک ہب کے طور پر بھی ترقی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیالکوٹ والوں نے ائیر پورٹ کیلئے ابتدائی طور پر 50ڈائریکٹر زبنائے جن میں سے ہر ڈائریکٹر نے 50لاکھ کا حصہ ڈالا تاہم اب اِن کے ڈائریکٹروں کی تعداد بڑھ کر 500تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی اس ماڈل کو اپنا سکتے ہیں۔ جس کے بعد زمین حاصل کرنے کی شروعات ہوںگی۔ صدرچیمبر نے بتایا کہ وہ فیڈمک میں فلائنگ کلب بھی بنانا چاہتے ہیں تاکہ صنعتکار اپنے کاروباری معاملات کو نمٹا کے رات کو واپس اپنے گھر پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے فیصل آباد کی Out lookبھیمکمل طور پر تبدیل ہو جائے گی۔ اجلاس میں سول ایوی ایشن کے ماہرین نے ائیر پورٹ کے تکنیکی مسائل پر بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ ابتدائی طور پر نئے ائیر پورٹ کیلئے ہوا کی سمت کے حوالے سے 5کلومیٹر لمبائی اور 3کلومیٹر چوڑائی پر مشتمل رقبہ درکار ہو گا تاکہ یہاںرن وے ، Apron ، ائیر پورٹ اورکارگو ٹرمینل ، کنٹرول ٹاور ،Hanger اور پارکنگ سمیت دیگرعمارتیں بھی تعمیر کی جا سکیں۔اجلاس میں طے ہوا کہ اس سلسلہ میں آئندہ میٹنگ 10مارچ کو ہو گی۔
