الخدمت فائونڈیشن ضلع سیالکوٹ کے آرفن کیئر فیملی سپورٹ پروگرام کی بڑھتی ہوئی پزیرائی میں بہت سے اہل ثروت اس کارخیر کا حصہ بن رہے ہیں ۔الخدمت صرف ضلع سیالکوٹ میں 333یتیم بچوں کی کفالت کر رہی ہے الخدمت کے اس پروگرام کا منفرد پہلو یہ ہے کہ یتیم بچے اپنی ماں کے ساتھ اپنے گھر پر ہی رہائش پذیر رہتے ہیں اور اپنی پسند کے سکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں الخدمت ان کی ماں کے اکائونٹ میں سہ ماہی بنیادوں پر ماہانہ وظیفہ کی رقم ٹرانسفر کرتی ہے ان بچوں اور ماں کے لیے اسٹڈی سنٹر بناکر ماہانہ میٹنگ کا اہتمام کرتی ہے جس میں ان بچوں اور ماں کی ضیافت اور تربیت کی جاتی ہے ۔ ان کے لیے تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیاں ہوتی ہیں ۔ بزم پیغام ان کی صلاحیتوں کے نکھار کے لیے ہم نصابی اور غیرنصابی پروگرام ترتیب دیتی ہے بچوں میں انعامات تقسیم کئے جاتے ہیں اور سال میں ایک دو بار ان کا طبی معائنہ کرایا جاتا ہے۔ ان کی تعلیمی استعداد بڑھانے کے لیے ان کے لیے کوچنگ سنٹرز کا بھی پروگرام زیر ترتیب ہے۔ علاوہ ازیں معاشرے کی نمایاں شخصیات ان پروگراموں میں تشریف لاکر ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتی ہیں اور مشعل راہ بھی بنتی ہیں۔ الخدمت ضلع نے آرفن بچوں کے لیے رمضان مبارک میں نون کیش اینڈ کیری کے تعاون سے ایک منفرد پروگرام ترتیب دیا جس کے تحت ہر یتیم بچے کو 6ہزار روپے مالیت کا کیش ووچر دیا گیا جس سے یتیم بچوں نے اپنی ماں کے ہمراہ نون کیش اینڈ کیری میں اپنے لیے عید کی شاپنگ کی ۔ ان بچوں کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے دن بھر شاپنگ سنٹر میں زندگی کے مختلف شعبہ جات اور کاروباری حلقوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور ڈونرز کا تانتا بندھا رہا جو اپنی ساری مصروفیات چھوڑ کر ان بچوں کی خوشیوں میں شریک ہو نے کے لیے خصوصی طور پر نون کیش اینڈ کیری تشریف لائے۔ ان بچوں کو لپک لپک کر اپنے لیے عید کے کپڑے، جوتے، کھلو نے اور اشیائے خوردونوش خریدتے دیکھنا بجائے خود ایک مسرت انگیز نظارہ تھا جو فضا کو نشاط سے بھر کر ماحول کو ایک اور ہی طرح سے معطر وخوشگوار کر رہا تھا۔ ان بچوں کی خوشی دیدنی تھی ان کے چہروں کی چمک اور اور ان کے ارمانوں کے اظہار کا مسحور کن منظر میڈیا کو بھی مہمیز دے رہا تھا۔ پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے نمائندگان اور معروف ٹک ٹاکرز بچوں اور ماں کے انٹرویوز کر رہے تھے۔ فوٹو، ویڈیو اور ڈاکومنٹریاں بنا کر شیئر کر رہے تھے جن کے ذریعے الخدمت کا پیغام اور آرفن کئیر فنڈ کی اپیل ہزاروں لوگوں تک پہنچ رہی تھی۔ جب نمایاں شخصیات نے آرفن بچوں کے ساتھ وقت گزارا ان میں فارورڈ سپورٹس کے سی ای او اور الخدمت فائونڈیشن ضلع سیالکوٹ کے صدر خواجہ مسعود اختر (ہلال امتیاز ۔ ستارہ امتیاز )، الخدمت کے سرپرست اور امیر جماعت اسلامی ضلع سیالکوٹ چوھدری امتیاز احمد بریا ر ، شہر کے نمایاں صنعت کار نیوویز انڈسٹریز کے سی ای او اور آرفن کئیر کے ڈائریکٹر شیخ طلال امجد پوری، قیم جماعت ضلع سیالکوٹ شیخ عتیق الرحمن، صدر کسان بورڈ ضلع سیالکوٹ عصمت اللہ وریا، یونین کونسل ماڈل ٹائون سے حافظ ضیغم عباس، ناظمہ حلقہ خواتین محترمہ شازیہ زید، باب حرم سرگودھا کی صدر محترمہ عابدہ آصف اور نون کیش اینڈ کیری کے مالک چوھدری بشیر احمد گجر شامل تھے جنہوں نے بچوں کی عید شاپنگ کے لیے 20لاکھ روپے کا عطیہ دیا۔ شہر کے نمایاں کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبہ وطالبات نے بطور والنٹئیر شریک ہو کر خریداری میں ماں اور بچوں کی معاونت کر کے اجر سمیٹا ۔ اس ایونٹ کو الخدمت ضلع کی ٹیم نے آرگنائز کیا جس میں جنرل منیجر شاہد نوید، پروگرام منیجر خاور علی، کوارڈینیٹر مہر ندثر بلال ایف ایس او ارشد ایوب ، اسسٹنٹ منیجر آر ایم ڈی سید احمد ، والنٹئیر منیجر طلحہ ہدایت اللہ، ایڈمن اسسٹنٹ محمد علی شیخ، ڈائریکٹر بنو قابل اسامہ احمد بریار، رکن ضلعی مجلس شوریٰ فصیح السلام گجر اور الخدمت ضلع کی سوشل میڈیا ٹیم کے ممبران محمد عبداللہ، احتشام حیدر اور سجاد چوہان شامل ہیں ۔ لاہور سے الخدمت کی ریجنل سوشل میڈیا ٹیم نے بھی شاہزیب بھائی کی قیادت میں خصوصی طور پرکوریج کی ۔سینئر نائب صدر میاں محمد آصف ایڈیشنل آئی جی پولیس (ر) اور جنرل سیکرٹری پروفیسر محمد ظفر اقبال بھی راہنمائی اور حوصلہ افزائی کرتے رہے ۔ بحیثیت مجموعی یہ ایک منفرداور یادگار پروگرام تھا جس سے استفادہ ، شرکت، اہتمام اور انتظام کر نے والوں کو بالیقین دین ودنیا کی بھلائیاں نصیب ہوں گی اور یتیموں اور بیوائوں کے سروں پر دست شفقت رکھنے والوں کا قافلہ نئی امنگ ، ولولوں اور جوش وجذبہ سے ہمکنار ہو گا۔ بلاشبہ! یتیموں’ مساکین’ بیوائوں’ نادار اور مستحق افراد کے چہروں پر خوشیاں سجانا بہت بڑی نیکی ہے، اپنے لئے تو سب ہی جیتے ہیں، زندگی کا اصل مقصد اوروں کے کام آنا ہے یہ رضائے الٰہی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، الخدمت فائونڈیشن سیالکوٹ نے درج بالا پروگرام کے ذریعے لوگوں کو خوشیاں بانٹیں، سوال یہ ہے کہ فیصل آباد میں ابھی تک کسی ایسے پروگرام کا انعقاد کیوں نہیں ہو سکا؟ دکھی انسانیت کی فلاح کے لیے کوشاں اداروں اور صاحب ثروت افراد کو اس پر غور کر کے یہاں پر بھی ایسے نیک کام کو ضرور سرانجام دینا چاہیے۔
