فیصل آباد(آن لائن ) پنجاب میں نگران وزیر اعلی سید محسن رضا نقوی کیلئے بڑا چیلنج مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرناسوالیہ نشان ،گندم ہونے کے باوجود آٹے کا بحران اور مہنگاکیوں؟ سرکاری گوداموں کی گندم اوپن مارکیٹ 4800روپے من فروخت ہونے کا انکشاف ،گھی اور کوکنک آئل بھی ایک بار پھر مہنگاہوگیا، دودھ ، انڈے ،صابن ،چائے، چینی ‘برائلرمر غی کا گو شت ،پیاز اور دیگر اشیاء کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہوگئیں فیصل آباد سمیت صوبہ بھر میں 15کلو آٹے کا تھیلا کا 2200 روپے جبکہ فلور ملز کا کھلا اور چکی کا آٹا 140سے 170روپے کلو دستیاب ہے سستے آٹے کیلئے شہریوں جگہ جگہ لمبی قطاریں، فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں آٹے کا مصنوعی بحران فلور ملز مالکان اور بلیک میں گندم فروخت کرنے والے پیدا کر رکھا ہے جس مقامی انتظامیہ کنٹرول میں مکمل طور نا کام ہوچکی ہے ،جبکہ دیگر اشیا خوردونوش، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں کسی جگہ ٹھہرنے کا نام نہیں لے رہیں آن لائن کے مطابق ، فیصل آباد سمیت صوبہ بھر میں 15کلو آٹے کا تھیلا کا 2200 روپے جبکہ چکی کا آٹا170روپے کلو دستیاب ہے۔ دوسری جانب فیصل آباد لاہور سمیت دیگر اضلاع کے تندوروں پر روٹی کی قیمت میں ازخود2 روپے اضافہ کردیا،تندوروں پر روٹی 16 سے 18 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن کی جانب سے نان اور روٹی کی قیمت میں اضافے کا اعلان کیا گیا تھا،سیکرٹری جنرل نان روٹی ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ اتوارسے روٹی 16 ، نان 30 روپے میں فروخت کیا جائے گا۔متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن کاکہناہے کہ حکومت سستا آٹا اور فائن فراہم کرنے میں ناکام رہی،فائن آٹے کا 80 کلو تھیلا 12 ہزار روپے میں مل رہا ہے، آٹے کا 15 کلو کا تھیلا 2 ہزار روپے تک مل رہا ہے، ایسوسی ایشن کاکہناہے کہ مہنگا آٹا اور فائن خرید کر سستی روٹی اور نان فروخت نہیں کر سکتے۔اس طرح پیاز 230 سے 260روپے کلومیں فروخت ہور ہاہے ادرک 380 روپے کلو ،لہسن 332 ،ٹماٹر 60 روپے کلو اورآلو 130 روپے دھڑی فروخت ہو رہا ہے،سبز مرچ 56 ،گاجر 56 ، مولی 26 اورمٹر 130 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ضلعی سطح پر مقامی انتظامیہ منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے سامنے بے بس ہوچکی ہے حکومت پنجاب کی جانب سے فلور ملزمالکان کو روزانہ کی بنیادوں ہر لاکھوں ٹن گندم 2300روپے من کے حساب سے دی جارہی ہے اس کے باوجودہ فیصل آباد سمیت پنجاب بھر گندم کی نئی فصل آنے سے پہلے ہی منافع خوروں اور ذخیراندزوں نے پرانی گندم دوگناہ میں ریٹ پرفروخت شروع کردی ہے جبکہ فیصل آباد سمیت پنجاب بھر آٹا چکیوں کا کوٹہ بند کررکھا ہے جس کی وجہ سے چکی مالکان گندم اوپن مارکیٹ سے خریدنے پر مجبور ہیں چکی مالکان کا الزام ہے ایک سازش تحت فلورملز مالکان کو نواز جارہاہے محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے سرکاری گندم اوپن مارکیٹ فروخت ہورہی ہے اور منافع خوروںچکی مالکان اور شہر یوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے چکی مالکان آٹا مہنگا فروخت کرنے پر مجبور ہیں ، چکی مالکان گذشتہ کئی روز سے احتجاج کر رہے سیکرٹری خوراک اور پنجاب حکومت انہیں سرکاری ریٹ پر گندم فراہم نہیں کررہی جس کی وجہ سے آٹے کا بحران پید ا ہورہاہے شہری لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں علاوہ ازیں اوپن مارکیٹ مین کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں ایک بار پھر 30سے 40روپے فی کلو اضافہ ہونے بعد 520روپے فی کلو تک قیمت پہنچ گئی ہے اس طرح شہر بھر میں دودھ بھی 140روپے سے 160روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے پیاز 220سے 250روپے فی کلوجبکہ ضلعی انتظامیہ اپنے ہی جاری ریٹ پر 450روپے بیف اور950روپے مٹن کی قیمتوں پر عملدرآمد کرنے میں مکمل طو پر ر ناکام. شہر بھرمیں بیف 650روپے،مٹن 1500روپے کلو تک پہنچ گیا، قصاب کا سرکاری ریٹ پر گوشت فروخت کرنے سے انکار, شہر یو ں کے لئے گو شت کھا نا مشکل ہو گیا گزشتہ دو روز سے مر غی کے گو شت میں کمی ہورہی تھی اورکمی بعد 390روپے ہوگیا تھا، جبکہ پرچو ن انڈو ں کی قیمت 280سے 300روپے درجن ہو گئی، صابن 50والا 80روپے چائے کی پتی میں 300سے400روپے فی کلو اضافہ ہوچکا، اور چینی بھی 84روپے بڑھ کر 100روپے مین فروخت ہورہی ہے بیکری اٹیمز سمیت دیگر کنھانے پینے کی اشیاء میں آئے روز اضافہ ہورہاہے ،مصنوعی مہنگائی کے سامنے پنجاب ضلعی انتظامیہ منافع خوروں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ،منافع خوروں ضلعی انتظامیہ کے احکامات پر عمل نہیں کرتے اس طرح دودھ کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے شہر اور گردونواح میں دودھ فروشوں نے اپنے ہی ریٹ مقرر کررکھے ہیں۔
43