اسلام آباد (بیوروچیف)نیشنل گرڈ میں خرابی کی وجہ سے فیصل آباد’کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔ فیصل آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی صبح ساڑھے 7بجے کے قریب معطل ہوئی’ نیشنل گرڈ میں خلل بریک ڈائون کا ممکنہ سبب ہے، بجلی کے بریک ڈان سے سرکاری اور نجی اداروں میں کام متاثر ہوا ہے،ابتدائی معلومات کے مطابق جنوبی و شمالی مین لائینوں میں بیک وقت فالٹ آیا، بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے باعث اورنج لائن ٹرین کو بند کر دیا گیا۔فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ،گوجرہ، سرگودھا، شور کوٹ، پیر محل اور ملتان ریجن سمیت دیگر کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ترجمان آئیسکو کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے 117 گرڈ اسٹیشن کو بجلی کی فراہمی معطل ہے، ریجن کنٹرول سینٹر کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی، متعلقہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ذرائع نیشنل پاور کنٹرول کا کہنا ہے کہ اس وقت سسٹم مکمل طور پر بند ہے، مین لائنوں میں فالٹ کی وجہ سے پورا سسٹم بیٹھ گیا، بجلی کی بحالی میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔سندھ’بلوچستان’کے پی کے سمیت ملک بھرمیں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی ہے اور اس حوالے سے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو)حکام کا بتانا ہے کہ گڈو سیکوئٹہ آنے والی بجلی کی دونوں ٹرانسمیشن لائنیں ٹرپ کرگئیں جس کی وجہ سے صوبے کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔کیسکو چیف کا کہنا ہے کہ گڈو اور ڈی جی خان سے آنے والی سپلائی لائن ٹرپ کرگئیں جس کے باعث پورا بلوچستان بجلی سے محروم ہے، فنی خرابی سے متعلق معلومات لی جارہی ہیں۔ذرائع لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)کا بتانا ہے کہ لاہور سمیت تمام بڑے،چھوٹے شہر بجلی سے محروم ہو گئے ہیں، علاوہ ا زیں وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کا کوئی بڑا فالٹ نہیں آیا، امید ہے آئندہ12 گھنٹوں میں ملک بھر میں بجلی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی۔خرم دستگیر خان نے بتایا کہ پاور جنریشن کے وقت ایک ایک میگا واٹ کو دیکھا جاتا ہے کہ اس سے پاور ٹیرف پر کیا اثر پڑے گا اور موسم سرما میں چونکہ بجلی کی طلب کم ہوتی ہے اس لیے سسٹم کو رات کے وقت زیادہ تر سسٹم کو بند کر دیا جاتا ہے اور صبح ایک ایک کر کے سسٹم کو دوبارہ آن کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ آج صبح سات بجے کے قریب جب ایک ایک کر کے سسٹم کو آن کیا جا رہا تھا تو اس دوران جامشورو اور دادو کے درمیان فریکوئنسی کی کمی کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈائون ہوا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا بریک ڈان شمال سے جنوب تک آیا ہے اور ہم آہستہ آہستہ جنوب سے شمال کی طرف سسٹم بحال کر رہے، تربیلا اور وارسک سے کچھ سسٹم بحال کرنا شروع کر دیے ہیں۔خرم دستگیر خان کا کہنا تھا ایک محتاط اندازے کے مطابق اگلے 12 گھنٹوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی، کوشش ہے اس سے پہلے ہی بجلی کی مکمل بحالی ہو جائے۔کراچی کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی میں تعطل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وفاقی وزیر برائے توانائی کا کہنا تھا کراچی شہر کا معاملہ تھوڑا سا پیچیدہ ہے، کراچی میں کے الیکٹرک کا اپنا سسٹم بھی موجود ہے لیکن کراچی کو نیشنل گرڈ سے جو 1100 میگا واٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے وہ چند گھنٹوں میں بحال ہو جائے گی۔
