نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں منشیات ڈیلرز کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون کا حکم دے دیا ہے انسداد منشیات کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں منشیات کی خرید وفروخت روکنے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا” پنجاب حکومت کا صوبے میں منشیات کے ڈیلرز کے خلاف شکنجہ کسنے کا فیصلہ خوش آئند ہے اس اقدام سے نئی نسل کو منشیات کی لعنت سے نجات دلانے میں مدد ملے گی منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد اپنی تجوریاں بھرنے کیلئے اپنے ہی ملک کے باسیوں کو اندھیروں میں ڈبونے پر تلے ہوئے ہیں منشیات کی لت میں پڑنے والے معاشرہ پر بوجھ بن جاتے ہیں تعلیمی اداروں میں ایک منظم طریقے سے منشیات فروشی کی جا رہی ہے یونیورسٹیوں اور کالجز میں زیرتعلیم طلباء وطالبات کو نشہ کی لت میں مبتلا کیا جا رہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے اس حوالے سے حکومت کو سخت فیصلے کرنا ہوں گے نئی نسل کو منشیات سے بچانے کیلئے تعلیمی اداروں میں سٹوڈنٹس کی رینڈم سکریننگ ہونی چاہیے پنجاب حکومت کے متعلقہ اداروں اور اینٹی نارکوٹیکس فورس کے درمیان اشتراک کا کارکو مزید بہتر بنایا جائے آئس کے نشے کی روک تھام کیلئے بھی مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں اس حوالے سے معاشرہ کے کردار افراد پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی جائیں جو مقامی طور پر منشیات کا دھندہ کرنے والوں کی نشاندہی کر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کریں علاوہ ازیں ایسی مہم بھی شروع کی جائے جس کی بدولت منشیات استعمال کرنے والوں کو اس کے خطرناک اثرات سے آگاہ کیا جائے بلاشبہ منشیات نئی نسل کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اس دھندے میں ملوث مافیاز کے گرد شکنجہ کسنا وقت کی ضرورت ہے ہر فرد کو منشیات کی لعنت کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ورنہ ہماری آنے والی نسلیں بھی محفوظ نہیں رہیں گی۔
33