وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نوجوانوں کو 5 تا 75 لاکھ روپے زرعی اور کاروباری قرضے جبکہ ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کرے گی اسلام آباد میں پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگری لون کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانچ لاکھ تک جاری قرضے بلاسود دیئے جائیں گے واپسی کی مدت 3 سال ہو گی انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو عظیم تر بنائیں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے نوجوانوں کیلئے کئی اقدامات اٹھائے لاکھوں نوجوانوں کو پنجاب کے اپنے وسائل سے بلاسود قرضے فراہم کئے لاکھوں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ میرٹ پر دیئے پنجاب کے علاوہ باقی صوبوں میں بھی لیپ ٹاپ کی فراہمی کی گئی بینک آف پنجاب کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کو گاڑیاں فراہم کی گئیں خود روزگار سکیم کے تحت 40 ارب روپے کے قرضے تقسیم کئے گئے انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے نوجوانوں کو وسائل مہیا کئے جائیں تو وہ پاکستان کو اقوام عالم میں کھویا مقام حاصل کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے ماضی میں ہم پر تنقید ہوتی رہی کہ یہ سیاسی رشوت ہے مگر ہم نے کان دھرنے کے بجائے نوجوانوں کیلئے آسانیاں پیدا کیں آج پھر ہم نے نوجوانوں کیلئے وسائل کی فراہمی کا آغاز کیا ہے،، وزیراعظم شہباز شریف کا نوجوانوں کو بلاسود قرضوں اور لیپ ٹاپ کی فراہمی کا اعلان باعث مسرت ہے نوجوانوں کی مالی شمولیت میں اضافہ ایک اچھا اقدام ہے بلاشبہ وزیراعظم نے ہمیشہ نوجوانوں کو پاکستان کا قیمتی اثاثہ سمجھا ہے پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگری لون سکیم سے واضح ہوتا ہے مالی دشواریوں کے باوجود وفاقی حکومت نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں پرعزم ہے،، پاکستان کے نوجوان ٹیلنٹ سے بھرپور ہیں مگر ان کو وہ وسائل میسر نہیں جن سے وہ اپنی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو ظاہر کر سکیں ملک میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی بڑی تعداد بے روزگار ہے سرکاری ملازمتیں ملنا تو درکنار پرائیویٹ سیکٹر میں بھی ملازمتیں ملنا مشکل ہو چکی ہیں ایسے میں وفاقی حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو پانچ لاکھ سے 75لاکھ روپے تک قرضے دینے کا اعلان نوجوانوں کیلئے کسی معجزہ سے کم نہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کریں اور اگر وہ ہنرمند ہیں تو اس سے فائدہ اٹھائیں اگر ان کے پاس کوئی ہنر نہیں تو وہ کسی ہنرمند کے ساتھ اشتراک کر کے اپنی روزی کمائیں اور اپنے اہل خانہ کی کفالت کریں جبکہ ایسے نوجوان جو زراعت کے پیشہ سے منسلک ہیں حکومت کی جانب سے زرعی شعبہ کیلئے قرضہ حاصل کر کے اس سے پیسہ اور نام کمائیں ایک اندازے کے مطابق 2023ء میں بے روزگار نوجوانوں کی تعداد 65 لاکھ تک پہنچ جائے گی اور اتنی بڑی تعداد کو سرکاری ملازمتوں میں کھپانا بڑا دشوار ہو گا لہٰذا ایسے میں نوجوان کو حکومت کے بزنس اینڈ ایگری لون سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
46