فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر وآرگنائزر محترمہ مریم نواز کی آمد کے اگلے روز ہی وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرولیم کی قیمتوں میں 35 روپے اضافہ کر دیا’ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے مہنگائی کا نیا طوفان آ گیا۔ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینے والے لیگی امیدواروں کو نئی مشکل میں ڈال دیا تفصیل کے مطابق آٹا’ گیس اور بجلی کے بحران اور آئے روز اشیاء ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں شہری پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ملک کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں فیکٹری’ ملیں’ کارخانے بند ہونے سے شہری بے روزگار ہو چکے ہیں۔ مہنگائی کے طوفان کی وجہ سے غریب عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جسکی وجہ سے بے روزگاری میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ مہنگائی پر قابو پانے میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی آرگنائزر محترمہ مریم نواز نے ملک میں واپسی پر مہنگائی’ بے روزگاری اور ڈالر کی قیمتوں میں اضافہ پر قابو پانے کیلئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے جلد مہنگائی کے جن پر قابو پانے کی نوید سنائی تھی، لیکن وزیرخزانہ نے ان کی آمد کے اگلے روز ہی پٹرولیم قیمتوں میں 35 روپے اضافہ کا اعلان کر کے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور محترمہ مریم نواز کی طرف سے پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد لیگی امیدواروں کو انتخابات کی بھرپور تیاریاں کرنے کا اعلان کیا ہے اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی طرف سے پٹرول کی قیمتوں میں 35 روپے اضافہ کرنے پر لیگی امیدواروں کو سخت مشکل میں ڈال دیا کہ وہ کس منہ سے اپنی حکومت کی کارکردگی کو بتاتے ہوئے لوگوں سے ووٹ مانگیں۔ سابقہ ضمنی الیکشن میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سے اشیاء ضروریہ سمیت ہر چیز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ مسلم لیگی امیدوار اور ورکرز نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے مطالبہ کیا ہے کہ روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں، بالخصوص انتخابات قریب آنے پر قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے اور وہ بھرپور طریقے سے انتخابات میں حصہ لیکر کامیابی حاصل کر سکیں۔
43