فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) فیصل آباد انڈسٹریز مالکان کو محکمہ واسا نے پانچ گنااضافے کے ساتھ بلز جاری کردئیے، ایک کیوسب زمینی پانی کا بل تقریبا جو بیس ہزار روپے تھا اضافے ساتھ بل ایک لاکھ روپے کر دیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق اس سلسلہ میں چیئرمین اپپٹما حافظ شیخ محمداصغر قادری کا کہناہے کہ بجلی’گیس سمیت دیگر ٹیکسز میں اضافہ کے بعد واسا نے بھی بلوں میں اضافہ کرکے انڈسٹریز مالکان پر بجلی گرا دی جس کی وجہ سے انڈسٹریز کو چلانا مشکل ہی نہیں ناممکن بن کر رہ گیا۔ان ظالمانہ اقدامات سے انڈسٹریز تیزی سے بند ہونے سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہو گا جو ملک و قوم کے لئے خطرناک ثابت ہو گا، انہوں نے کہاکہ واسا نے جو پانچ گنا زائد بلز ارسال کئے ہیں جو انڈسٹریز کی تباہی کا سبب بنیں گے۔جو واسا کا 2022 ء میں ٹربائن سے ایک کیوسب زمینی پانی کا بل تقریبا بیس ہزار روپے تھا اب نئے سال 2023ء ایک کیوسب زمینی پانی کا بل ایک لاکھ روپے کر دیا گیا ہے جو ظلم کی انتہا ہے۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حالات میں انڈسٹریز پہلے ہی تنزیلی کا شکار ہے اب ان حالات میں انڈسٹریز کو چالو رکھنا انتہائی مشکل ترین بن چکا ہے۔ انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طورپر بجلی’ گیس سمیت واسا کے بلوں میں نظرثانی کی جائے تاکہ انڈسٹریز کا پہیہ چلتا رہے اور لاکھوں مزدوروں کو روزگار ملتا رہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر انڈسٹریز کی بحالی کے لئے اقدامات نہ کئے تو ملک میں ایسا بے روز گاری کا طوفان آئے گا جسے سنبھالنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بن جائے گا۔
42