فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) محکمہ واسا کا انوکھا اقدام’ پمپ لگا کر زیرزمین پانی استعمال کرنے پر ٹیکس لگا دیا، زیرزمین پانی استعمال کرنیوالے کمرشل یونٹس کو ہر طرح پمپ’ ٹربائن کو بل کے ساتھ 4500 روپے کا ڈیمانڈ نوٹس بھجوا دیئے، ٹیکسوں کے شکنجے میں جھکڑے تاجر سر پکڑ کر بیٹھ گئے، شہر بھر میں بالعموم اور ریلوے روڈ کے تاجروں نے بالخصوص کہا ہے کہ شہر بھر میں تاجروں نے دکانوں کے اندر واش روم بنا رکھے ہیں اور زیرزمین پانی استعمال کرنے کیلئے پمپ یا بعض نے ٹربائن لگا رکھی ہیں اور اپنی بجلی استعمال کرتے ہوئے زیرزمین پانی کو استعمال کرتے ہیں اور محکمہ واسا کو واش روم بناتے ہوئے سیوریج کا بل ادا کرتے ہیں اور اس مرتبہ واسا نے سیوریج کے بل میں زیرزمین پانی کے استعمال کرنے پر بھی ٹیکس لاگو کر دیا اور کہا گیا ہے کہ یکم جنوری 2023ء سے زیرزمین پانی استعمال کرنے والے تمام یونٹس کو ہر طرح کے پمپ یا ٹربائن سائز پر واسا ایکویفر لاگو ہونے پر بل جاری کیا گیا اور بل کے ساتھ ہی 4500 روپے کا ڈیمانڈ نوٹس بھجوا دیا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے دور میں آئے روز ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے کاروبار پہلے ہی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں اور تاجر برادری سرکاری محکموں کو ہمہ قسم کے ٹیکس ادا کرتی ہے اور اوپر سے محکمہ واسا نے زیرزمین پانی استعمال کرنے والوں پر نیا ٹیکس لگا دیا ہے اور خدا کی نعمتوں کو استعمال کرنے پر بھی حکومت کی طرف سے ٹیکس لینا مضحکہ خیز ہے۔ آج پانی پر ٹیکس لگایا ہے تو کل سانس لینے پر بھی ٹیکس لگا دینگے۔ اﷲ تعالیٰ کی نعمت زیرزمین پانی کو استعمال کرنے کیلئے پمپ استعمال کرتے ہوئے بجلی استعمال ہوتی ہے۔ اس کا بل بھی ادا کرتے ہیں اور نہ ہی واسا کی طرف سے زیرزمین پانی بھجوایا جاتا ہے۔ تاجروں نے کمشنر محترمہ سلوت سعید’ ڈپٹی کمشنر علی عنان قمر اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ زیرزمین پانی کے استعمال پر ٹیکس کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
41