فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے واسا کے بلوں میں بلاوجہ اور یکطرفہ طو ر پر 200فیصدسے زائد اضافے پرشدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس اضافہ کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واسا نے بلوں میں اضافہ کر کے مہنگائی کے مارے عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین جو پہلے سیوریج کا بل ڈھائی سو روپے ادا کر رہے تھے انہیں تقریباً سو فیصد سے زائدکے بل بھیج دیئے گئے ہیں۔ اسی طرح کمرشل اور صنعتی صارفین کے بلوں میں بھی بے تحاشا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ بلوں میں ہر اضافی منزل کیلئے سیوریج فیس الگ چارج کی جا رہی ہے جبکہ کسی شہری کو یہ معلوم ہی نہیں کہ واسا نے گھریلو بلوں کی ہر منزل کی کب الگ فیس مقرر کر رکھی تھی جسے اب واسا نے کمال مہربانی کرتے ہوئے یکم جنوری 2023ء سے ختم کر دیا ہے۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ واسا اُن صارفین سے بھی بل وصول کر رہا ہے جو انگریز دور کے بنے ہوئے نالوں میں سیور کا پانی ڈال رہے ہیں۔انہوں نے موجودہ حالات میں اس اقدام کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ واسا کے قوانین یکطرفہ ہیں۔ اِن میں سیور بند یا ابلنے کی صورت میں متاثر ہونے والے شہریوں کو بھی ہرجانہ ادا کرنے کی شق ڈالی جائے ۔
31