48

وفاقی وزیرخزانہ کواپنی پالیسی تبدیل کرنا ہوگی

فیصل آباد (پ ر) سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے پیٹرولیم اور معروف سیاسی شخصیت رانا زاہد تو صیف نے کہا ہے کہ ملکی معیشت ڈ و ب رہی ہے، پورے ملک میں انڈ سٹر ی بتدریج بند ہو رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں بے روزگاری کا سیلاب اُمڈ آیا ہے، حکومت معاشی ا ستحکا م اور انڈسٹری کی بحالی پر کوئی توجہ نہیں د ے رہی جو کہ مس مینجمنٹ کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشویشناک امر یہ ہے کہ بدقسمتی سے ملک میں ایک بلین ڈالر کی ایکسپورٹ ماہانہ کم ہو گئی ہے جو کہ اڑھائی سو ارب روپے ماہانہ ہے جبکہ ہمارے اوورسیز پاکستانیز نے ایک بلین ڈالر کم بھیجے ہیں۔ اس کا مطلب 500 ارب روپے ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ ایک ماہ میں 300 ارب روپے کا ٹیکس کم ہوا ہے اور آٹھ سو ارب روپے کی شارٹ فال ہو گئی ہے جو کہ حکومت کیلئے چیلنج ہے، ایسا لگتا ہے کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ہمیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی ترک کر کے مہنگی معیشت کو مضبوط بنانا ہو گا۔ ملک سے بے روزگاری’ غربت’ مہنگائی ختم کرنا ہو گی۔ گھی’ چاول’ دالوں کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ کو اپنی پالیسی تبدیل کرنا ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں