27

ٹیکسٹائل کیلئے سبسڈی ختم

اسلام آباد(بیوروچیف) حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے نتیجے میں پاکستان میں پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بندش پر مجبور ہوجائیگی کیونکہ ریجنل کمپیٹیٹو انرجی ٹیرف کے فی یونٹ 19.90 اور گیس ٹیرف 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ختم ہوجائیں گے۔ ان خدشات کا اظہار ٹیکسٹائل انڈسٹری نے حکومت کو کیا ہے اور ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ ان اقدامات سے ملک میں بے روزگاری پھیلے گی۔ اپٹیما کے سیکریٹری جنرل شاہد ستار کا کہنا تھا کہ بجلی کا ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن خسارہ 8 سینٹ فی یونٹ ہے۔ اپٹیما کا حکومت کو یہ بھی کہنا ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے سامنے اس طرح کے معاہدے نہ کرے جس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ تین برسوں میں ٹیکسٹائل انڈسٹری میں پانچ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے اپٹیما نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے اعداد وشمار اور انڈسٹری کو لاحق شدید دشواریوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کے دہا نے پر ہے لہذہ اسے بچایا جائے۔صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ بجلی اورگیس پر سبسڈیز ختم کرنے سے ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹر مزید متاثر ہوگا جب کہ پیداواری لاگت بڑھنے سے فیکٹریاں بند اور بے روزگار ی بڑھنے کے خدشات ہیں۔ٹیکسٹائل سے وابستہ صنعتکاروں کے مطابق ایسے وقت میں جب ملک کی برآمدات گررہی ہیں، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھیں تو حریف ممالک سے برآمدی منڈیوں میں مقابلہ ممکن نہیں ہوگا۔صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ جب ساری چیزوں کے انفلیشن، بجلی کی پرائس، گیس کی پرائس اور جو سبسڈی دی ہوئی ہے ان چیزوں کو اگر واپس لے کر ایکوملیٹ کریں گے تو یہ ایک بہت بڑا چنک آنے والا ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر کے لاکھوں ہنر مند پیداواری لاگت بڑھنے کے نتیجے میں فیکٹریاں بند ہونے سے بیروزگار ہونے کے خدشات میں گھرے ہیں۔ورکروں کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے بجلی مہنگی ہو رہی ہے فیکٹری کے اخراجات بڑھ رہے ہیں اور حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں ڈر لگ رہا ہے ہمیں بھی کام سے نہ نکال دیں۔صنعتکاروں کے مطابق عالمی کساد بازاری اور ملک کی موجودہ مالی صورتحال نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے مشکل ترین صورتحال پیدا کررکھی ہے، ایسے میں اگربجلی اور گیس پر رعایتی قیمت واپس لے لی گئی تو حالات مزید گھمبیر ہو سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں