پشاور(بیوروچیف)پاکستان اور افغانستان کے سرحدی حکام کے درمیان مذاکرات شروع نہ ہونے کے باعث طورخم بارڈر بند ہونے پر مقامی تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز نے بارڈر کراسنگ کو فوری طور پر دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ کروڑوں روپے مالیت کی اشیائے خور و نوش خراب ہونے کا خطرہ ہے ۔ٹرانسپورٹر یونین کاکہنا ہے کہ کٹاکوشٹھا سے طورخم تک سڑک کے کنارے تقریباً17کلومیٹر تک سیکڑوں گاڑیاں کھڑی ہیں، طالبان کی جانب سے سرحد کی بندش کی وجہ پوری طرح واضح نہیں، البتہ دونوں اطراف کے حکام نے کہا تھا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں۔
22