51

پنجاب میں آٹے کا بحران سنگین ‘ قیمتوں میں اضافہ

لاہور(بیوروچیف)پنجاب میں ملز مالکان نے آٹے کی قیمت میں 150 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے جبکہ صوبے کے مختلف اضلاع میں شہریوں کو آٹے کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے ۔20 کلو گرام آٹے کا تھیلا سرکاری نرخ پر ایک ہزار 280 روپے میں دستیاب ہے تاہم شہری اس کے غیرمناسب معایر کے سبب مِلوں سے آٹا خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں جہاں 20 کلو گرام آٹے کے تھیلے کی قیمت 2 ہزار 400 سے 2 ہزار 600 روپے کے درمیان ہے جبکہ 15 کلو کا تھیلا ایک ہزار 950 روپے میں دستیاب ہے ۔تمام اضلاع میں صورتحال تشویشناک ہے ، تاہم محکمہ خوراک کے حکام کا دعویٰ ہے کہ آٹے کے تھیلے تمام کریانے کی دکانوں اور بازارں میں دکانداروں کے پاس وافر مقدار میں دستیاب ہیں۔فلور مل ڈیلرز ایسوسی ایشن کاکہنا ہے کہ محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے عدم توجہی کے باعث آٹے اور میدے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایک ہزار سے زائد فلور ملز نے حکومتِ پنجاب سے گندم کا کوٹہ حاصل کیا ہے جس نے 100 کلو گرام کا گندم کا تھیلا 10 ہزار 800 روپے اور میدے کا 80 کلو کا تھیلا 5 ہزار 700 روپے میں فروخت کیا ہے ۔ظہور بھٹی نے مزید کہا کہ فلور ملز گندم سے میدہ اور سوجی نکال کر مہنگے داموں فروخت کرتی ہیں، محکمہ خوراک نے فلور ملز کی نگرانی نہیں کی۔ اضلاع میں سبسڈی پر آٹا فروخت کرنے والے مخصوص مراکز پر خریداروں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں جسے آٹے کا بحران مزید سنگین ہونے کی علامت سمجھ جارہا ہے ۔شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے آٹے کی فروخت میں کمی آئی ہے جبکہ مارکیٹ میں سبسڈی والے آٹے کی شدید قلت ہے ۔دیہی علاقوں میں چکی آٹے کے مالکان زیادہ قیمتوں پر آٹا فروخت کررہے ہیں، شہروں میں بھی دکانوں پر سرکاری نرخوں کے مطابق آٹا فروخت نہیں ہورہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں