54

پنجاب میں 18 ہزار بچے نمونیا کا شکار ، 300 جاں بحق

لاہور (بیوروچیف) پاکستان میںخشک سردی کی وجہ سے ہسپتالوں میں بچوں کے وارڈ نمونیہ سانس کی بیماریوں اورنزلہ کھانسی کے ننھے مریضوں سے بھر گئے ، صرف جنوری میں پنجاب کے رجسٹر ہسپتالوں میں18ہزار سے زائدبچے لائے گئے جبکہ تین سو کی اموات ہوئیں۔سال2024ء کے پہلے مہینے جنوری میں صوبہ پنجاب میں نمونیا کے نتیجے میں300اموات ہوئیں جبکہ صوبے میں 18ہزار سے زائد نمونیا کے کیسز رجسٹر کیے گئے۔ یونیسیف نے بتایا کہ نمونیا کے نتیجے میں مرنے والے نصف بچوں کی موت کا تعلق فضائی آلودگی سے ہے۔ صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں بچوں کو داخل کرایا جا رہا ہے۔بچوں کے وارڈ میں سخت سردی کے سبب جابجا بچوں کو کھانستے دیکھا جا سکتا ہے جو شدید اسموگ اور ویکسین کی کم شرح کے سبب پھیپھڑوں کے امراض کا شکار ہو گئے ہیں۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بارش سے اسموگ میں کمی آئے گی تاہم گزشتہ کئی ماہ سے بارشیں نہ ہونے کے سبب خشک اور سرد موسم کے دوران بچے بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں