الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں 7 ہزار 832 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس 15ہزار 155 کو حساس قرار دیا ہے جبکہ 27ہزار 475 پولنگ سٹیشنز کو نارمل قرار دیا گیا ہے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر کم ازکم 6پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں گے، تاہم ان پولنگ سٹیشنز کیلئے 46 ہزار 992 پولیس اہلکار درکار ہوں گے اسی طرح حساس پولنگ سٹیشنز کیلئے 75ہزار 775 اہلکار درکار ہوں گے جبکہ الیکشن ڈیوٹی کیلئے مجموعی طور پر 2لاکھ 32 ہزار 667 اہلکار تعینات ہوں گے ایک حلقہ میں کوئیک طور پر 200 اہلکار تعینات ہوں گے فورس کیلئے 28ہزار زائد اہلکار تعینات درکار ہوں گے” الیکشن کمیشن نے 8فروری کو ہونیوالے عام انتخابات کے حوالے سے پنجاب بھر کے انتہائی حساس’ حساس اور نارمل پولنگ سٹیشنز کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ان کی سکیورٹی کیلئے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کا بھی اعلان کر دیا ہے، آئندہ انتخابات ملکی تاریخ کا خطرناک ترین چیلنج ہو سکتے ہیں جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے کڑا امتحان ہو گا حساس اداروں کی جانب سے تیار کئے جانے والی سکیورٹی پلان ملک بھر میں علاقائی سطح پر سیاسی وابستیوں کے علاوہ ممکنہ اشتعال انگیزی کے رجحان کی شرح کے مطابق ان علاقوں’ انتخابی حلقوں اور پولنگ سٹیشنوں کو حسب معمول تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان حلقوں میں ہنگاموں کے امکانات کے حوالے سے تفصیلی جائزہ رپورٹس مرتب کی گئی ہیں اور سکیورٹی کے انتہائی حساس’ حساس اور معمول کی درجہ بندی کے مطابق پولنگ سے قبل اور پولنگ کے روز امن وامان قائم رکھنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے قومی سکیورٹی کے ذمہ داروں کے مطابق ملک کی سکیورٹی ناقابل تسخیر بنانے اور ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے ملک بھر میں 5لاکھ سے زائد فورسز تعینات کی جائے گی پنجاب کے انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز پر امن وامان کی صورتحال قائم رکھنے کیلئے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے جا رہے ہیں جس کے بعد یہ امید کی جا رہی ہے کہ صوبہ میں کسی بھی جگہ پر کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہو گا، انتہائی حساس اور حساس پولنگ سٹیشنز کے علاقوں سے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کا بھی یہ فرض بنتا ہے کہ وہ امن وامان کے لیے الیکشن کمیشن اور سکیورٹی اداروں کے لیے مسائل پیدا کرنے سے گریز کریں تاکہ عوام پرامن ماحول میں اپنے پسندیدہ نمائندوں کا انتخاب کر سکیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے ان کی نمائندگی کر سکیں” الیکشن کمیشن ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کیلئے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کیلئے پوری طرح متحرک ہے اور ضروری اقدامات بروئے کار لا رہا ہے الیکشن کمیشن نے آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کا اعلان 9فروری کی رات ایک بجے کرنے کا اعلان کیا ہے، الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق عام انتخابات میں ای ایم ایس سسٹم کا تجربہ کیا جائے گا جس کے تحت ملک بھر سے نتائج الیکشن کمیشن کو وصول ہوں گے،، پنجاب میں صوبائی الیکشن کمیشن اعجاز انور کی نگرانی میں انتخابات 2024ء میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران نے امیدواروں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر بھکر نے ترقیاتی کاموں کے ٹینڈر کی منسوخی کیلئے چیف آفیسر ضلع کونسل بھکر کو مراسلہ جاری کر دیا ہے جبکہ پی پی136 وزیرآباد کے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار احمد چٹھہ کو نوٹس جاری کر دیا ہے این اے75 نارووال سے آزاد امیدوار دانیال عزیز کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 50ہزار جرمانہ عائد ننکانہ صاحب میں (ن) لیگی امیدواروں شزرا منصب رانا ارشد کاشف پڈیار آغا علی کو وارننگ جاری کی گئی” عام انتخابات کیلئے مرحلہ وار اقدامات آگے بڑھ رہے ہیں اور آٹھ فروری کے انتخابات قریب ہیں امیدوار اور ان کے حامی جیت کیلئے سرگرم ہیں الیکشن کا ماحول گرم ہے سوشل میڈیا پر انتخابات کے ملتوی ہونے کی خبریں دم توڑ چکی ہیں پولنگ سکیم کا اعلان ہو چکا ہے پولنگ سٹیشنز کا اعلان بھی کیا جا چکا ہے ایسے میں امیدواروں پر یہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ ماحول کو پُرامن بنانے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔
