23

پنجاب پولیس کا 61ہزار 218 مشتبہ افراد کی گرفتاری کا دعویٰ

لاہور (بیوروچیف)پنجاب پولیس نے صوبے میں کیے گئے متعدد سرچ اینڈ کومبنگ آپریشنز میں مختلف جرائم میں مبینہ طور پر ملوث 61 ہزار 218 مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جس سے جنوری کے مہینے میں جرائم میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس ریکارڈ کے مطابق یہ ملزمان ڈکیتی، چوری اور منشیات فروشی سمیت جرائم میں ملوث تھے، علاوہ ازیں پولیس نے دعوی کیا ہے کہ صوبے میں 9 ہزار 768 اشتہاری مجرموں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔یکم جنوری سے 20 جنوری کے درمیانی عرصے کے دوران 255 گینگز سے تعلق رکھنے والے 720 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 3 ہزار 177 مقدمات کا سراغ لگایا گیا اور ایک کروڑ 42 لاکھ 93 ہزار 881 روپے کی مسروقہ املاک برآمد کی گئیں۔ریکارڈ کے مطابق موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی چوری کی شکایات میں 30 فیصد اور مجموعی طور پر چوری کی شکایات میں 19 فیصد کمی آئی ہے۔پولیس نے صوبے بھر میں ہوائی فائرنگ کے واقعات میں نمایاں کمی کا دعوی بھی کیا کیونکہ ایسے جرائم کے خلاف سخت پالیسی کے تحت بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں۔پکار 15 سیف سٹی ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ جنوری کے دوران صوبے بھر میں ڈکیتی اور قتل سمیت سنگین جرائم کی اطلاع دینے کے لیے ہیلپ لائن پر کی جانے والی کالز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔علاوہ ازیں ریکارڈ کے مطابق ڈکیتی، قتل اور چوری کے مقدمات میں عدالتوں میں چالان جمع کرانے کی شرح میں 23 فیصد اضافہ بھی ہوا۔دریں اثنا انسپکٹر جنرل پولیس(آئی جی پی)پنجاب عامر ذوالفقار خان نے صوبے میں سرچ اینڈ کومبنگ آپریشنز جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہتھیاروں کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کے خلاف کریک ڈان کے نتیجے میں ایسے واقعات میں 24 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔آئی جی پی نے علاقائی اور ضلعی پولیس افسران کو جرائم کی شرح مزید کم کرنے کے لیے کریک ڈائون جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔انہوں نے صوبے کے تمام اضلاع میں منظم جرائم میں ملوث مجرموں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارنے کے علاوہ خطرناک گروہوں اور جرائم پیشہ گروہوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔انہوں نے منشیات کی فروخت، غیر قانونی ہتھیاروں، گلیوں اور گھنانے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت پالیسی اپنانے کا بھی حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ اضلاع میں سپروائزری افسران ذاتی طور پر کریک ڈان کی نگرانی کریں اور کارکردگی رپورٹس سینٹرل پولیس آفس کو باقاعدگی سے بھیجی جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں