فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے باعث ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں اضافہ کا اعلان کر دیا، ضلعی ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ نے چپ سادھ لی، ٹرانسپورٹرز انٹرسٹی سفر کرنے و الے مسافروں سے منہ مانگے کرایہ وصول کرنے لگے، جسکی وجہ سے مسافروں اور کنڈیکٹروں میں لڑائی جھگڑے ہونے لگے۔ تفصیل کے مطابق حکومت پاکستان کی طرف سے گزشتہ روز پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لٹر کا اضافہ کر دیا، جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز نے بھی گوجرہ’ سمندری’ چنیوٹ’ تاندلیانوالہ جانے والی بسوں’ کوچز کے کرایوں میں 50 روپے جبکہ لاہور’ ملتان اور راولپنڈی جانے والی گاڑیوں کے کرایوں میں ایک سو روپے سے ڈیڑھ سو روپے تک اضافہ کر دیا، جس کی وجہ سے مسافروں اور بس کنڈیکٹروں میں لڑائی جھگڑے شروع ہو گئے۔ دوسری طرف ضلعی انتظامیہ اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی طرف سے پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے کے بعد نیا کرایہ نامہ طے نہ کر سکی اور پراسرار طور پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث کرایوں میں معقول اضافہ کرنے کا کرایہ نامہ طے کرے اور ٹرانسپورٹرز کو منہ مانگے کرایہ وصول کرنے سے منع کرنے اور فوری طور پر نیا کرایہ نامہ طے کرکے اس کے نرخ گاڑیوں میں آویزاں کروانے کا بندوبست کرے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے اور اشیاء خوردونوش سمیت روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو چکا ہے اور غریب عوام کو دو وقت کی روٹی کا حصول ناممکن بنایا جا رہا ہے۔ موجودہ حکمران مہنگائی پر قابو پانے کیلئے مؤثر اقدامات کرے۔
42