28

پٹرول مہنگا ‘ رینٹ اے کار بزنس ٹھپ ‘ ڈرائیور ز کے گھروں میںفاقے

کمالیہ(نامہ نگار) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے جہاں دوسری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہاں ٹیکسی ڈرائیورز بھی بیروزگار ہو چکے ہیں۔ سروے رپورٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے مختلف ٹیکسی ڈرائیورز کا کہنا تھا کہ گاڑی مالکان کی جانب سے ماہانہ تنخواہ پانچ ہزار روپے ملتی ہے جبکہ سواری کو ایک شہر سے دوسرے شہر لے جانے پر جو کرایہ طے ہوتا ہے اس میں سے بیس فیصد کمیشن ملتا ہے جس کے بعد مہینے کے آخر میں بمشکل 20 سے 25 ہزار روپے بنتے ہیں اور وہ اپنے گھر کا گزر بسر کرتے ہیں مگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی شہر بھر میں قائم پٹرولم پمپس پر پٹرول نہیں مل رہا تو دوسری طرف کرایہ زیادہ ہونے کی وجہ سے سواری کرایہ کا سن کر ہی واپس چلی جاتی ہے۔ ہفتے میں چار سے پانچ دن فارغ بیٹھنا پڑتا ہے جس سے گھر کا چولہا ٹھنڈا پڑ رہا ہے اور نوبت فاقہ کشی تک پہنچ رہی ہے۔ ٹیکسی ڈرائیورز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے فی الفور واپس لے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں