50

ڈالر اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ’ کیا یہ مشورہ امریکہ کا تھا …؟

اسلام آباد (بیوروچیف)غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹر نے خبر دی ہے کہ ایک روسی آئل ریفائنری نے ہزار ٹن تیل بیچا ہے۔ یہ تیل ایک ٹریڈر نے پاکستان بھیجنے کے لیے خریدا ہے۔ اورسک شہر میں قائم اس ریفائنری سے تیل قازقستان سے ریل کے راستے افغانستان بھیجا جائے گا اور پھر وہاں سے ٹرکوں پر لوڈ کرکے آگے پاکستان پہنچا دیا جائے گا۔آئل انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سے پیٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کے مزید آرڈر اسی ریفائنری کو ملے ہیں۔روسی تیل کے حوالے سے یہ خبر آتے ہی وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو کے اچانک دورہ روس کی اطلاع بھی آجاتی ہے۔ وہ اس خبر کی اشاعت کے دو دن بعد ہی29 جنوری کو روس پہنچ جاتے ہیں جہاں اہم بات چیت ہونے کا امکان ہے۔ماسکو کے اس دورے کی جو خبرچھپی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ بلاول بھٹو امریکا کے ساتھ ری انگیجمنٹ کے لیے جلد واشنگٹن کا دورہ کریں گے اور وزیرِ تجارت سید نوید قمر بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔اسی خبر میں یہ بتایا گیا ہے کہ بلاول بھٹو کو روسی دورے کی دعوت روسی وزیرِ خارجہ نے دی ہے۔بلاول بھٹو کے اس دورے کو روس کے وزیرِ توانائی کے دورہ پاکستان سے جوڑا جارہا ہے۔ روسی تیل اور توانائی سے جڑی خبروں اور بلاول بھٹو کے ماسکو دورے میں ایک دورے کا ذکر رہ گیا۔ افغانستان کے لیے روس کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف 25 جنوری کو اسلام آباد میں موجود تھے اور ان کی حنا ربانی کھر سے ملاقات ہوئی تھی۔اس ملاقات کے حوالے سے جو ٹوئٹ ہمیں دیکھنے کو ملی اس میں کہا گیا کہ دونوں ملکوں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر زور دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں