42

کفائت شعاری کی حقیقی مہم شروع کرنیکی ضرورت! (اداریہ)

ملک معاشی مشکلات میں گھرا ہے توانائی بحران’ مہنگائی’ ملکی برآمدات تعطل کا شکار’ سیاسی عدم استحکام سے بے چینی کی فضاء مراعات یافتہ طبقہ اپنی عیاشیاں ختم کرنے کیلئے تیار نہیں’ سرکاری افسران حکومتی احکامات پر عمل نہیں کر رہے’ عالمی مالیاتی اداروں نے قرضہ پروگرام کیلئے سخت شرائط رکھ دی ہیں، بے چارے عوام کہاں جائیں 170 ارب کا منی بجٹ پیش کر کے ٹیکسوں’ جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ سے ملک میں مہنگائی مزید عروج پر ہے اب تو غریبوں کو سبسڈی بھی ختم کر دی گئی ہے یوٹیلیٹی سٹورز پر موجود اشیاء اور مارکیٹ میں ملنے والی اشیاء خورد کے نرخوں میں کوئی فرق نہیں رہ گیا ان حالات میں اشرافیہ اور حکمران طبقے کو ملک وقوم کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں دینے کی ضرورت ہے مراعات یافتہ طبقہ اور اعلیٰ سرکاری افسران اگر اپنی مراعات اور سرکاری اخراجات کم کر لیں گے تو قیامت نہیں آ جائے گی وزراء اپنی تنخواہوں’ گاڑیوں’ موبائل’ پٹرول سرکاری آفس کا مناسب استعمال کریں تو اس سے بہت فرق پڑے گا اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد مراعات اور پروٹوکول سے نکل کر عوامی زندگی گزارنے کا آغاز کریں تو نہ صرف سرمائے کی بچت ہو گی بلکہ اس کا عوامی سطح پر اچھا پیغام بھی جائے گا کمزور اقتصادی صورتحال کے پیش نظر توانائی بحران سے نکلنے کیلئے حکومتی فیصلے پر عملدرآمد کرنا ناگزیر ہے سرکاری افسران اور مراعات یافتہ طبقہ گرمیوں میں ائیرکنڈیشنڈ کا استعمال کم کر کے حکومت کا ساتھ دے سرکاری دفاتر میں اس حوالے سے بہت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ سامنے آیا ہے جہاں صاحب موجود نہ بھی ہوں تو اے سی چلتے رہتے ہیں اگر صرف اس پہلو پر توجہ دی جائے تو توانائی کی اچھی خاصی بچت ہو سکتی ہے ملک میں کفائت شعاری کی مہم شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے گزشتہ روز ایک وفاقی وزیر احسن اقبال نے کفائت شعاری کی مثال قائم کی انہوں نے سرکاری گاڑی واپس کرتے ہوئے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو خط لکھ دیا کہ وہ مہنگی گاڑی کی جگہ چھوٹی گاڑی استعمال کریں گے اگر دیگر وفاقی وزراء مشیران’ معاونین خصوصی وزراء مملکت اور دیگر اعلیٰ سرکاری افسران اسی طرح کفایت شعاری پر عمل کریں تو ملک کو نازک اقتصادی صورتحال سے نکالنے میں مدد مل سکتی ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے سٹیٹس کو ایک طرف رکھ دیں اور ملک وقوم کے مفاد میں فیصلے کریں اسی میں ہم سب کی بھلائی کا راز مضمر ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں