22

یہ دن نہ ہوتا تو پھر کچھ بھی نہ ہوتا

عیدمیلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک موقع پر فرزندان اسلام فرحت ومسرت سے سرشار ہیں، ہر طرف خوشیوں کا سماں ہے، مساجد’ اولیائے کرام کے مزارات’ دینی مدارس میں میلاد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی محفلیں سجی ہوئی ہیں، بے شک! عیدمیلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم منانے سے اﷲ تعالیٰ کی خوشنودی اور دونوں جہانوں کی خوشیاں حاصل ہوتی ہیں، دنیا میں جتنی رونقیں’ جتنی بہاریں ہیں یہ سب سرکار دوعالم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی وجہ سے ہے، اس دن کی برکتیں حاصل کرنے کیلئے اہل اسلام عید میلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم مناتے ہیں، اس میں کوئی دورائے نہیں کہ محبوب خدا حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی اس جہان میں تشریف آوری کی خوب خوشیاں منانی چاہیے اور ہر عاشق رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم اپنی بساط کے مطابق یہ دن بڑے عقیدت واحترام سے مناتا ہے، اس مبارک موقع پر ہمیں یہ بات بھی ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ جب ہم اپنی خوشی کا اظہار کریں تو اس میں اسلامی تعلیمات کا رنگ نظر آئے، عید میلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خوشیاں منانے والوں پر اﷲ تعالیٰ کی عطائیں ہوتی ہیں اور مدنی آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہر غلام کی ہر خواہش پوری کر دی جاتی ہے۔ یہ مبارک دن وجہہ تخلیق کائنات حضور نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کا دن ہے، ایک دور، ایک زمانہ ایسا تھا کہ یہ کائنات ہی تخلیق نہیں ہوئی تھی اس وقت نہ کوئی مقام نہ کوئی وقت تھا، نہ سورج نہ چاند نہ یہ زمین نہ آسمان بنا تھا، نہ پہاڑ نہ سمندر کچھ بھی نہیں تھا۔ اس وقت نہ زماں تھا نہ مکاں تھا نہ کیفیات تھیں، وہ مالک وہ خالق اس وقت بھی تھا جب کچھ بھی نہیں تھا تو اس وقت وہ یکتا ذات اﷲ تعالیٰ نے یہ سب کچھ تخلیق کیا، اس نے چاہا کہ کوئی تو ہو جو اس کی پہچان کرائے، اس کی کبریائی کا اعلان کرے، اس کے خالق ہونے کا اعلان کرے۔ تو اس وقت اس نے وہ ایک پیکرِ مجسم، وہ ایک شبیہ تخلیق کی جس کے بارے میں لولاک لما خلقت الافلاک ارشاد فرمایا اورکہا اے میرے محبوب! اے اس کائنات کی وجہِ تخلیق، اگر آپ نہ ہوتے، اگر آپ کا وجود نہ ہوتا، آپ کا تصورِ خیال نہ ہوتا، اگر آپ کی شبیہہ نہ ہوتی تو میں اس کائنات کو ہی تخلیق نہ کرتا۔ اس وقت اس نے اس ذات مبارک کو تخلیق کیا جو احمد ہیں، جو محمد ہیں، جو مصطفی و مجتبیٰ ہیں، جو مزمل و ہادی ہیں، جو رہبر ہیں، اﷲ تعالیٰ نے آپ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے لیے یہ زمین آسمان تخلیق کئے، یہ سورج، چاند، ستارے، یہ سمندر، یہ پہاڑ تخلیق کئے، جن کی ہوائوں کو روانی’ سمندروں میں طغیانی، جن کی خاطر ساری خوبصورتیاں اس کائنات میں رکھیں، زمین کو مختلف چیزوں سے آراستہ کیا، سبزے سے مزین کیا، آسمان کو نیلاہٹ دی اور ساری کائنات جن کے لیے بنائی وہ محبوب خدا حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم ہیں، جن کے ادب واحترام کے بارے میں قرآن مجید میں ارشاد ہوا، اے ایمان والو! اپنی آواز حضور نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی آواز سے اونچی نہ ہونے دیا کرو اگر تم نے ایسا کیا تو تمہارے تمام کے تمام اعمال بے کار کر دیئے جائیں گے اور تمہیں اس کا شعور بھی نہ ہو گا، یہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہے کہ جن کے لئے عزت’ ادب اور توقیر کے الفاظ کو بارگاہ الٰہی سے سند ملی’ فرمان الٰہی ہے’ بے شک! اﷲ تعالیٰ نے مسلمانوں پر بہت بڑا احسان فرمایا کہ انہیں میں ایک بلند مرتبہ رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم ان میں بھیجا جو انہیں اﷲ تعالیٰ کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب وحکمت کی تعلیم دیتا ہے، حضور سید عالم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم سراپا رحمت بن کر تشریف لائے، چنانچہ آپ تمام جہانوں کے لیے نوید جانفزا ہیں، حتیٰ کہ کافر بھی آپ کی اسی رحمت کے سبب دنیاوی عذاب میں مبتلا ہونے سے مامون ہیں جیسا کہ فرمان الٰہی ہے کہ ”اور اﷲ کا کام نہیں کہ انہیں عذاب کرے جب تک کہ اے محبوب تم ان میں تشریف فرما ہو،، بے شک! زمان ومکان کی خوبیاں اور تمام نعمتیں آپ ہی کے وجود بابرکات سے وابستہ ہیں اور محبوب خدا حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کی خوشیاں منانا بڑے نصیب کی بات ہے’ عید میلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک موقع پر جلوسوں کا اہتمام اور نعت خوانی کی محافل پاک سجانے کے ساتھ ساتھ جید علماء کرام کے بصیرت افروز خطابات فرزندان اسلام میں مذہبی زندگی کا جذبہ بیدار کر کے حق وصداقت کا پیغام عام کرنے کا ذریعہ بن رہے ہیں، ان محافل پاک میں لوگوں کو راہ ہدایت پر چلنے کا درس دینا بے شمار لوگوں کی دنیا وآخرت سنوارنے کا باعث بنا، بے شک! میلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی محافل پاک اہل اسلام کیلئے دنیا وآخرت میں فلاح کا باعث بن رہی ہیں، عیدمیلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک موقع پر منعقدہ محافل پاک میں اﷲ تعالیٰ کا ذکر اور درود وسلام کے نذرانے پیش ہوتے ہیں اور ان مواقع پر دعائیں قبول ہوتی ہیں لہٰذا ہمیں چاہیے کہ عید میلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے جلوسوں اور محافل پاک میں شرکت کے موقع پر بارگاہ الٰہی میں اپنے دامن پھیلا دیں اور دعائیں مانگیں، الحمدﷲ! ہر سال کی طرح امسال بھی عیدمیلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم مذہبی جوش وجذبہ سے منایا جا رہا ہے گلی’ محلے’ تجارتی مراکز’ اہم عمارتوں’ مساجد اور گھروں کو برقی قمقموں سے سجا دیا گیا ہے، فیصل آباد سمیت ملک بھر میں محافل میلاد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد جاری ہے اور ہر طرف درود وسلام کی صدائیں گونج رہی ہیں، بے شک! عیدمیلادالنبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی خوشیاں منانا بہت بڑی خوش بختی ہے، اﷲ تعالیٰ نے ذکر مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کو عظمتیں اور رفعتیں عطا کی ہیں اور یہ ذکر ہر لمحے بلند سے بلند تر ہوتا جا رہا ہے، اﷲ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ہمیں زندگی میں ایک بار پھر آپ کا یوم ولادت نصیب ہوا، یہ دن نہ ہوتا تو پھر کچھ بھی نہ ہوتا، اس مبارک موقع پر ہمیں اپنی جھولیاں بارگاہ الٰہی میں پھیلا دینی چاہیے اور مجھے پورا یقین ہے کہ ہم جو مانگیں گے، حضور نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے اﷲ تعالیٰ عطا فرمائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں