10

اوورسیز پاکستانیوں کی پنشن میں تاخیر ختم کرنے کیلئے اصلاحاتی اقدامات

اسلام آباد (بیوروچیف) وزارتِ خزانہ نے محاسبِ جنرل پاکستان ریونیو (اے جی پی آر) اور کنٹرولر جنرل آف اکانٹس کے تعاون سے اوورسیز پاکستانی ریٹائرڈ ملازمین کے لیے پنشن کے نظام کو بہتر بنانے اور اس کی بروقت ترسیل یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویز کے مطابق حکومت پنشن کی ادائیگی میں تاخیر، ڈیٹا کے ادغام اور دیگر انتظامی مسائل کو حل کرنے پر کام کر رہی ہے تاکہ بیرونِ ملک مقیم پنشنرز کو ان کی رقومات بلا رکاوٹ ملتی رہیں۔وزارتِ خزانہ پنشن اور جنرل پروویڈنٹ فنڈ(جی پی ایف)کے انتظامی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے خودمختار اداروں اور اے جی پی آر کے درمیان ڈیٹا انضمام کو بہتر بنا رہی ہے۔اس سے ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے ملازمین کی پنشن اور جی پی ایف کی کٹوتیوں کی بروقت اور درست پراسیسنگ ممکن ہو سکے گی۔ چونکہ خودمختار اداروں میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کے پنشن کنٹری بیوشن میکانزم مختلف ہوتے ہیں، اس لیے مثر رابطہ کاری سے پنشن منتقلی کے عمل کو مزید شفاف اور درست بنایا جائے گا۔اس مقصد کے لیے وزارتِ خزانہ ایک جامع اور مضبوط ٹریکنگ نظام تیار کر رہی ہے جو ملازمین کی پنشن ہسٹری محفوظ رکھے گا اور کنٹری بیوشنز کی بروقت منتقلی یقینی بنائے گا۔وزارتِ خزانہ ضم یا تحلیل شدہ اداروں کے ملازمین کے لیے بھی پنشن کی ادائیگی کے طریقہ کار کو بہتر بنا رہی ہے۔ اگرچہ کئی پنشنرز کو فوائد کے حصول میں دشواری نہیں آئی تاہم وزارت نے ان ملازمین کے معاملات کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے جو ریٹائرمنٹ کے قریب ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں