87

ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا

لاہور (بیوروچیف)سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کے معاملے پر سی ٹی ڈی میں مقدمات درج کرلیے گئے۔اسلام آباد میں تھانہ سی ٹی ڈی میں سپریم کورٹ آر اینڈ آئی برانچ انچارج کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔مقدمہ انسداد دہشت گردی کی دفعات7اے ٹی اے اور 507کے تحت درج کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق عام ڈاک موصول ہوئی جو متعلقہ جسٹس صاحبان کے سیکرٹریز کو وصول کروائی گئی۔ ایڈمن انچارج نے3اپریل کو بذریعہ فون بتایا کہ ان لفافوں میں سفید پاڈر نما کیمیکل موجود ہے۔ایف آئی آر کے مطابق 3 خطوط گل شاد خاتون پتہ نامعلوم اور ایک خط سجاد حسین پتہ نامعلوم کی طرف سے بھیجا گیا۔خطوط کے ذریعے خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے۔دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کے معاملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی لاہور میں درج کرلیا گیا۔ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف دفعہ 507 اور 7 اے ٹی اے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اسلام آباد سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کو بھجوائے گئے خطوط کی تفتیش کر رہی ہے۔ابتدائی تفتیش کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کو خطوط ایک ہی جگہ سے بھیجے گئے۔ خطوط سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ راولپنڈی سے بھیجے گئے۔ابتدائی تفتیش کے مطابق خطوط پر اسٹیمپ سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹان کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹان کے عملے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد پولیس متعلقہ پوسٹ آفس کے تمام پوسٹ باکسز کے قریب سی سی ٹی وی کے شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں