2

حکومت ٹیکس چوری کیخلاف ایکشن لے گی، وزیرخزانہ

اسلام آباد(بیورو چیف)وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے بتایاہے کہ حکومت ٹیکس چوری کے خلاف بھرپورایکشن لے گی،جاری مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں10.3فیصداضافہ ہواہے، آئی ایم ایف رپورٹ کی 15سفارشات میں سے بیشتر سفارشا ت پر حکومت پہلے سے کام کررہی ہے۔پیر کوقومی اسمبلی کے اجلاس میں ٹیکس چوری اورمحاصل میں کمی کے حوالہ سے سیدحفیظ الدین اورمحمدجاویدحنیف کے توجہ مبذول نوٹس پر وفاقی وزیرخزانہ نے ایوان کوبتایاکہ گزشتہ مالی سال کے دوران ایف بی آر کے محاصل کاحجم 11.7ٹریلین روپے تھاجوپیوستہ مالی سال میں حاصل شدہ محاصل سے 2.5ٹریلین روپے زیادہ تھا،گزشتہ سال ایف بی آرکے محاصل میں مجموعی طور پر 27فیصداضافہ ہواتھا،گزشتہ مالی سال میں انکم ٹیکس میں 28فیصد، سیلزٹیکس 26، فیڈرل ایکسائزڈیوٹی میں 33فیصد اورکسٹم ڈیوٹی میں 16فیصداضافہ ہوا لہذاکسی طریقے سے یہ نہیں کہاجاسکتا کہ یہ کارگردگی درست نہیں ہے،اسی طرح جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح میں بتدریج اضافہ ہواہے، مالی سال 2023-24میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح 8.5فیصدتھی جوگزشتہ مالی سال میں 10.3فیصدکی سطح پر آئی اورامید ہے کہ جاری مالی سال کے اختتام پر یہ 11فیصدکی سطح پر پہنچ جائیگی۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ٹیکس کے نظام میں پیپلز، پر اسیس وٹیکنالوجی کی بنیاد پر اصلاحات کاجامع پر وگرام جاری ہے،وزیراعظم شہبازشریف ہرہفتہ خود ان اصلاحات کاجائزہ لیتے ہیں،جاری مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 10.3فیصداضافہ ہواہے،ٹیکس کی بنیادمیں وسعت لائی جارہی ہے، جاری مالی سال کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 200ارب روپے زیادہ وصول کئے گئے،انکم ٹیکس میں 11فیصد،سیلزٹیکس میں 8.5فیصد، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 18.2فیصد اورکسٹم ڈیوٹی میں 10.2فیصدکااضافہ ہواہے،4لاکھ کے قریب ری ٹیلرز اورہول سیلرز نے اپنے ریٹرن جمع کرائے ہیں جو نل (Nil)ریٹرن نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں