5

فیصل آباد میں پنجاب کے پہلے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) حکومت پنجاب کا پائیدار ترقی کی جانب بڑا قدم۔فیصل آباد میں پنجاب کے پہلے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا۔فیصل آباد ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ فیز 1کی کنسٹرکشن سائٹ پر پروقار افتتاحی تقریب میں وزیر ہائوسنگ پنجاب بلال یاسین اور ڈنمارک کی پاکستان میں سفیر مایا مورٹینسن نے منصوبے کا افتتاح کیا۔ڈنمارک اور حکومت پنجاب کے اشتراک سے منصوبے کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔ ڈنمارک کی سفیر نے حکومت پنجاب کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کا ویژن قابل تعریف ہے۔موسمی تغیر کے اثرات کو کم کرنا انتہائی اہم امر ہے۔ڈنمارک اور پنجاب حکومت مزید منصوبوں میں تعاون کو آگے بڑھائیں گے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ہائوسنگ بلال یاسین نے خطاب میں کہا کہ اس منصوبے سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔منصوں ے کا کل تخمینہ لاگت 56۔ ارب روپے ہے،منصوبہ اکتوبر 2028 میں مکمل کیا جائے گا۔ فیصل آباد میں ماحولیاتی آلودگی کے تدارک میں اہم کردار ادا کرے گا۔ زرعی استعمال کیلئے صاف پانی میں اضافہ، یومیہ 33 ملین گیلن ویسٹ واٹر کو صاف کیا جا سکے گا۔ مریم نواز شریف کا فوکس اپنے ہر ڈیپارٹمنٹ پر یکساں ہے، صوبائی وزیر بلال یاسین نے واضح کیا کہ بہت جلد اس طرز پر لاہور میں بھی ایک بڑا ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پراجیکٹ لایا جا رہا ہے۔ اس حکومت کا آغاز ہوا تو صرف پانچ واسا تھے، آج 19 فنکشنل جبکہ 31 دسمبر تک تمام اضلاع میں فنکشنل کر دیئے جائیں گے۔ ایسے ہی پورے پنجاب میں ہارٹیکلچر اتھارٹی کا جال پھیلایا جا رہا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے لوگوں کی زندگیاں بدلنے والے منصوبے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کا آغاز کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت اور یورپی ممالک کے معیارات کے مطابق پانی صاف کیا جائے گا۔ محکمہ ہائوسنگ پنجاب کے تحت واسا فیصل آباد منصوبے کو مکمل کروائے گا۔ بائیو گیس کے ذریعے 3 میگاواٹ بجلی کی پیداوار بھی یقینی بنائی جائے گی۔ فیصل آباد میں 10۔ ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی پراجیکٹس جاری ہیں۔ 12، ارب روپے کے نئے منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ واسا پنجاب کے تحت ویسٹ اور سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس دیگر اضلاع میں بھی بنائے جائیں گے۔ اس موقع پر سیکرٹری ہائوسنگ نورالامین مینگل، فیصل آباد کے ممبران صوبائی اسمبلی رانا شہریار، طاہر جمیل اور دیگر انتظامی افسران و مسلم لیگی رہنماں کی کثیر تعداد شریک تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں