51

گندم خریداری کیلئے بنائی گئی پالیسی کا شتکاروں کیلئے وبال جان بن گئی

کمالیہ(نامہ نگار)محکمہ خوراک اور حکومت پنجاب کی جانب سے رواں برس گندم خریداری کے حوالے سے بنائی گئی پالیسی گندم کے کاشتکاروں کیلئے وبال جان بن گئی۔درخواستوں کے اندراج، سکروٹنی ، اہلیت، گندم کی وصولی اور پیسوں کی ادائیگیوں تک کے تمام عوامل کو آن لائن کرتے ہوئے سادہ لوح اور غیر تعلیم یافتہ کاشتکاروں کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا گیا۔ کاشتکاروں کی رجسٹریشن اور درخواستیں جمع کروانے کیلئے بنائی گئی آن لائن ویب سائٹ کا کئی روز سے لنک ڈاون ہونے کی و جہ سے کاشتکار مسائل کا شکار بن گئے ۔ جبکہ صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ناجائز منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں اور پرائیویٹ ڈیلرز کی جانب سے گندم کا خریداری ریٹ انتہائی کم سطح پر لاتے ہوئے کاشتکاروں کے استحصال کا سلسلہ بھی شروع کررکھا ہے ۔ کمالیہ میں کاشتکار نہ تو درخواستیں جمع کروا پارہے ہیں اور نہ ہی انہیں اپنی گندم سرکاری طور پر فروخت ہونے کے امکانات دکھائی دے رہے ہیں۔ گندم پالیسی کے مطابق گندم فروخت کرنے کے خواہش مند کاشتکاروں کی سب سے پہلے آن لائن رجسٹریشن کرنا لازم قرار دیاگیا ہے ۔ اور پھر آن لائن آئی ڈی کے ذ ریعے وہ باردانے کے حصول کیلئے اپنی درخواست جمع کرواسکیں گے ۔ بعد ازاں ان درخواستوں کی سکروٹنی بھی آن لائن کی جائیگی جس کی وجہ سے کاشتکار خاصے پریشانی کا شکا ر ہیں۔پرائیویٹ ڈیلرز، ناجائز منافع خوروں اور ذ خیرہ اندوزوں کی جانب سے گندم کی قیمت سرکاری سطح پر مقرر کی گئی قیمت سے انتہائی کم کرتے ہوئے خریداری قیمت 2800روپے پہنچادی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں